رسائی کے لنکس

چین میں طوفانی بارشوں سے 77 افراد ہلاک


بیجنگ میں طوفانی بارشیں
بیجنگ میں طوفانی بارشیں

طوفانی بارشوں کے نقصانات پر قابو پانے کے سرکاری انتظامات پر سب سے زیادہ تنقید کی جارہی ہے

گذشتہ ہفتے سے چین کے مختلف علاقوں میں تباہ کن سیلابوں کے نتیجے میں کئی افراد ہلاک ہوچکے ہیں اور حکام پر اس نکتہ چینی میں مسلسل اضافہ ہورہاہے کہ وہ اس مسئلے کا مقابلہ بہتر طورپر نہیں کررہے ۔

جمعے کو انٹرنیٹ کے صارفین نے سیلابوں میں ہلاکتوں کے سرکاری اعدادوشمار پرشک وشبہے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ انسانی ہاتھوں سے لائی گئی تباہی ہے جو حکومت کی کمزور ہنگامی اقدامات کی سمت اشارہ کرتی ہے۔

سیلاب اور قحط پر کنٹرول کے میونسپل نائب صدر پان انجون نے جمعرات کو ایک نیوز کانفرنس میں بتایا کہ اب تک سیلاب میں ہلاک ہونے والوں کی گنتی 77 ہے، جن میں سے 66 کی شناخت کرلی گئی ہے جب کہ باقی ماندہ 11 نعشوں کے بارے میں شواہد اکھٹے کیے جارہے ہیں۔

جب کہ چھوٹے بلاگرز سیلاب آنے کے بعد سے انٹرنیٹ پر تصویریں اور ویڈیوز شائع کررہے ہیں جس سے تباہ کاریوں کی نوعیت اور شدت کا اظہار ہوتا ہے۔

طوفانی بارشوں کے نقصانات پر قابو پانے کے سرکاری انتظامات پر سب سے زیادہ تنقید کی جارہی ہے۔

چین کے دارالحکومت میں گذشتہ ہفتے 61 برسوں کے دوران سب سے بڑابارانی طوفان آیا تھا ، جس سے شہر کے نکاسی آب کا نظام درہم برہم ہوگیا اور سڑکیں سیلابی پانی میں ڈوب گئیں۔
دارالحکومت کے مضافاتی علاقوں اور بستیوں میں مٹی کے تودے گرنے اور دریا کے کناروں سے باہر چھلک پڑنے سے مزید تباہی ہوئی۔

چین کی حکومت نے اسے ایک قدرتی سانحہ قرار دیا۔

فانگ شن کے ضلعی سربراہ کا کہناہے کہ اس قدرتی طوفان سے آٹھ لاکھ افراد متاثر ہوئے ہیں ۔
حکام نے نقصانات کااندازہ دو ارب ڈالر کے لگ بھگ لگایا ہے۔
XS
SM
MD
LG