رسائی کے لنکس

بھارت: چڑیا گھر میں شیرنی کےچار بچوں کی پیدائش


بنگال ٹائیگر
بنگال ٹائیگر

بھارت کے جنگلوں میں اُن خوبصورت دھاری دار شیروں کی تعداد گھٹتی جارہی ہے جو دنیا بھر میں بنگال ٹائیگر کے نام سے مشہور ہیں۔اوراب تو یہ تعداد اتنی کم رہ گئى ہے کہ اس قسم کے شیروں کو اُن جانداروں میں شمار کیا جانے لگا ہے جن کی نسلوں کے معدوم ہوجانے کا خطرہ ہے۔لیکن اس ہفتے ان شیروں کی آبادی میں اچانک چار شیروں کا اضافہ ہو ا ہے۔

اس قسم کی ایک شیرنی نے بھارت کے شہر اورنگ آباد کے ایک چڑیا گھر میں چار بچوں کو جنم دیا ہے۔ چڑیا گھر کے ملازمین شیرنی کے اس کارنامے پر بہت خوش ہیں۔ اُن کا کہنا ہے شیر کے بچّے بہت تندرست ہیں، کھلندڑے ہیں اور خوش دکھائى دیتے ہیں۔

حال ہی میں جنگلی جانداروں کی ایک گنتی سے پتا چلا تھا کہ بھارت میں اس قسم کے شیروں کی تعداد کم ہوتی جارہی ہے اور جنگلی حیات کے تحفظ کے ماہرین نے ذ رائع ابلاغ میں اس قسم کے شیروں کی نسل کو بچانے کے لیے ایک مہم شروع کی تھی۔

سابق جنگل کے علاقوں تک شہری آبادیوں کے پھیل جانے سے وہ علاقے جو کبھی ان شیروں کا قدرتی وطن تھے سُکڑتے جارہے ہیں۔اس سال اس قسم کے 11 شیروں کو پہلے ہی ہلاک کیا جاچکا ہے۔ بھارت میں اس وقت چڑیا گھروں کے شیروں سمیت، بنگالی شیروں کی کُل تعداد ایک ہزار 400 کے قریب ہے۔

XS
SM
MD
LG