رسائی کے لنکس

امریکہ: نائب صدر بائیڈن نے حلف اٹھالیا


امریکہ کے نائب صدر جو بائیڈن نے دوسری مدت کے لیے اپنے عہدے کا باضابطہ حلف اٹھالیا ہے۔

امریکہ کے نائب صدر جو بائیڈن نے دوسری مدت کے لیے اپنے عہدے کا باضابطہ حلف اٹھالیا ہے۔

نائب صدر نے یہ حلف اتوار کو واشنگٹن میں اپنی کی رہائش گاہ پر منعقد ایک نجی تقریب میں اٹھایا جس میں ان کے دوست احباب اور خاندان کے 100 سے زائد افراد شریک تھے۔

حلف اٹھانے کے بعد جو بائیڈن صدر براک اوباما کے ہمراہ 'آرلنگٹن' کے قومی قبرستان میں پھولوں کی چادر چڑھانے کی روایتی تقریب میں شرکت کے لیے روانہ ہوگئے۔

اس تقریب سے فارغ ہونے کےبعد صدر اوباما وہائٹ ہائوس جائیں گے جہاں وہ بھی ایک تقریب میں دوسری مدتِ صدارت کے لیے اپنے عہدے کا حلف لیں گے۔

امریکی آئین کے تحت نومنتخب صدر 20 جنوری کو حلف اٹھانے کا پابند ہے۔ لیکن چوں کہ اس بار یہ تاریخ اتوار کو پڑ رہی ہے لہذا صدر اوباما اور ان کے نائب جو بائیڈن پیر کو واشنگٹن میں کانگریس کی عمارت کے سامنے 'نیشنل مال ' کے مقام پر منعقدہ ایک روایتی عوامی تقریب میں دوبارہ اپنے اپنے عہدوں کا حلف اٹھائیں گے۔

پیر کو ہونے والی تقریب میں اتنی حاضری متوقع نہیں جتنی چار برس قبل صدر اوباما کی پہلی مدتِ صدارت کی حلف برداری کی تقریب میں تھی۔

جنوری 2009ء میں ہونے والے اس تقریب میں امریکہ کے پہلے افریقی نژاد امریکی صدر کو عہدے کا حلف اٹھاتے دیکھنے کے لیے 20 لاکھ لوگ آئے تھے۔

اس سال صدر اوباما کی دوسری اور آخری مدتِ صدارت کی حلف برداری کی تقریب میں تقریباً آٹھ لاکھ افراد کی شرکت متوقع ہے۔

اتوار کووہائٹ ہائوس میں منعقدہ نجی تقریب میں صدر اوباما انجیل کے جس نسخے پر ہاتھ رکھ کر اپنے عہدے کا حلف لیں گے وہ خاتونِ اول مشیل اوباما کے خاندان کی ملکیت ہے۔

جب کہ پیر کو صدر 'کیپٹل ہل' کے سامنے منعقدہ عوامی تقریب میں انجیل کے جن دو تاریخی نسخوں پر ہاتھ رکھ کر حلف اٹھائیں گے ان میں سے ایک 1861ء میں امریکہ کے صدر بننے والے ابراہم لنکن کا جب کہ دوسرا بیسویں صدی کے امریکہ میں شہری آزادیوں کے لیے جدوجہد کرنے والے مارٹن لوتھر کنگ جونیئر کی ملکیت تھا جو 1968ء میں قتل کردیے گئے تھے۔

پیر کو صدر اومابا کی حلف برداری کی تقریب مارٹن لوتھر کنگ جونیئر کی سرکاری سطح پر منائی جانے والی سالگرہ کے دن ہوگی۔ اس روز پورے ملک میں عام تعطیل ہوتی ہے۔

پیر کو تقریبِ حلف برداری سے خطاب کے بعد صدر اوباما اپنی اہلیہ کے ہمراہ روایتی قافلے کا حصہ بنیں گے جو انہیں وہائٹ ہائوس تک لے کر جائے گا۔

امکان ہے کہ چار برس قبل کی طرح اس بار بھی صدر اوباما اپنی گاڑی سے باہر آکر اپنے ہمراہیوں کے ساتھ کچھ فاصلہ پیدل ہی طے کریں گے اور سڑک کے دونوں کناروں پر جمع ہونے والے ہزاروں افراد کے خیر مقدمی نعروں کا جواب دیں گے۔
XS
SM
MD
LG