رسائی کے لنکس

افغانستان سلامتی سمجھوتا، ڈیڈلائن ستمبر


نیٹو سکریٹری جنرل
نیٹو سکریٹری جنرل

سبک دوش ہونے والے افغان صدر، حامد کرزئی نے سمجھوتے پر دستخط کرنے سے انکار کیا ہے، جب کہ افغان صدارتی امیدوار عبداللہ عبداللہ اور اشرف غنی نے سمجھوتا کرنے کے عزم کا اظہار کیا ہے

اگر نیا صدر امریکہ اور نیٹو کے ساتھ دوطرفہ سلامتی کا سمجھوتا کرنے میں ناکام رہتا ہے، تو اوباما انتظامیہ اور نیٹو افغاستان میں کوئی فوجی تعینات نہیں کریں گے۔

یہ بات نیٹو کے سکریٹری جنرل، آندرے راسموسن نے منگل کو امریکی صدر براک اوباما کے ساتھ ملاقات کے بعد کہی۔

یہ سمجھوتا ستمبر تک ہوجانا چاہیئے، ورنہ وہاں فوجیں رکھنا ایک مسئلہ ہوگا۔

سبک دوش ہونے والے افغان صدر، حامد کرزئی نے سمجھوتے پر دستخط کرنے سے انکار کیا ہے، جب کہ افغان صدارتی امیدوار عبداللہ عبداللہ اور اشرف غنی نے سمجھوتا کرنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔

تاہم، افغان صدارتی انتخاب اب پیچیدہ معاملہ ہوچکا ہے، ایسے میں جب وسیع پیمانے پر دھاندلی کے الزامات لگے ہیں، جس کے باعث کچھ لوگوں کو یہ خدشہ لاحق ہے کہ شاید ڈیڈلائن سے قبل اِن میں سے کوئی بھی صدارت کا عہدہ نہیں سنبھال پائے گا۔


افغانستان میں باقی ماندہ بین الاقوامی فوجی اس سال کے آخر تک ملک سے چلے جائیں گے۔ تاہم، سکیورٹی سمجھوتے کے تحت ابتدائی طور پر 10000فوجی تعینات رہیں گے، جس کے بعد، یہ تعداد مرحلہ وار کم ہوتی چلی جائے گی۔

XS
SM
MD
LG