رسائی کے لنکس

بوسٹن دھماکہ کیس، مبینہ ملزم کی تدفین


تمرلان (بائیں طرف) اور زوکھار
تمرلان (بائیں طرف) اور زوکھار

بوسٹن دھماکوں پر شدید غم و غصے کے باعث، مبینہ دہشت گرد کے لیےقبرکا دستیاب ہونا ایک دشوار تر مرحلہ بنا رہا، بالآخر بوسٹن سے 850 کلومیٹر دور قبر کا بندوبست ہوا

بوسٹن میراتھون میں ہونے والے بم دھاکوں کے مبینہ ملزم، تمرلان زارنیف کی میت کو مسلمانوں کے ایک قبرستان میں دفن کردیا گیا۔

دہشت گردی کا یہ واقعہ طویل دوڑ کےختم ہونے سے کچھ ہی لمحے قبل واقع ہوا تھا، جہاں تمرلان اور اُن کے بھائی نے گذشتہ ماہ مبینہ طور پر دو دھماکےکرکے تین افراد کو ہلاک اور 250 کو زخمی کر دیا تھا۔


بوسٹن نیوز میڈیا نے جمعے کے روز خبر دی ہے کہ 25سالہ تمرلان کی لاش کو ورجینیا کے ڈوس ویل نامی ایک چھوٹے قصبے کے ایک قبرستان میں دفن کیا گیا جو بوسٹن کے جنوب میں 850کلومیٹر دور واقع ہے۔

تمرلان کے چچا، رزلان ثانی نے جمعرات کی صبح سویرے بوسٹن سےباہر میساچیوسٹس کے وورکیسٹر قصبے میں اپنے بھتیجے کی میت وصول کی اور بعدازاں اُسی روز اُس کی تدفین ہوئی۔

اِس طرح، مبینہ دہشت گرد کے لیے بحر اوقیانوس کے وسط میں واقع ریاستِ ورجینیا میں قبر دستیاب ہونے کے بعد تلاش کا کام مکمل ہوا۔ وہ 19اپریل کو ایک پولیس مقابلے میں ہلاک ہوا تھا۔

اُن کے انیس سالہ بھائی زوکھار زارنیف کو دوسرے ہی روز گرفتار کر لیا گیا تھا، جِن پر بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے کا ہتھیار استعمال کرنے کی سازش کا الزام ہے۔

تمرلان کیمبرج کے قریب کے علاقے میں رہا کرتا تھا، اور بم حملوں کےواقعے کے بعد متعدد لوگوں کو اب تک شدید غم و غصہ ہے اور وہ یہ نہیں چاہتے تھے کہ اُسے علاقے میں دفن کیا جائے۔

کئی روز تک ورکیسٹر کی وہ میت گاہ جہاں تمرلان کی لاش پڑی تھی، اُس کے منتظم یہ کہتے رہے کہ اُنھیں تمرلان کی قبر کی جگہ نہیں مل پا رہی۔ بالآخر، ورجینیا کی ایک خاتون نے مسلمانوں کے ایک قبرستان میں تدفین میں مدد کی پیش کش کی۔
XS
SM
MD
LG