رسائی کے لنکس

دنیا بھر سے محمد علی کے لیے پیغامات، تدفین جمعہ کو ہو گی


دنیا بھر سے محمد علی کے انتقال پر تعزیتی پیغامات کا سلسلہ جاری ہے جن میں باکسنگ کے سابق چیمپئین کو سربردست خراج تحسین پیش کیا جا رہا ہے۔

سابق امریکی صدر بِل کلنٹن اُن چیدہ چیدہ شخصیات میں شامل ہوں گے جو باکسنگ کے عالمی چمپیئن محمد علی کی تدفین کے سلسلے میں منعقدہ تقریب میں خراج عقیدت کے کلمات ادا کریں گے۔

دنیا بھر سے محمد علی کے انتقال پر تعزیتی پیغامات کا سلسلہ جاری ہے جن میں باکسنگ کے سابق چیمپئین کو زبردست خراج تحسین پیش کیا جا رہا ہے۔

صدر براک اوباما نے بھی اپنے پیغام میں محمد علی کو زبردست الفاظ میں سراہا۔

محمد علی جمعہ کو دیر گئے 74 برس کی عمر میں انتقال کر گئے جنھیں پارکنسنز بیماری کے باعث کئی طبی پیچیدگیاں لاحق تھیں۔

ہفتے کو ایک اخباری کانفرنس میں علی کے نمائندوں نے اعلان کیا کہ کنٹکی کے شہر لوئزویلی میں آئندہ جمعہ کو اُن کی تدفین کی رسومات ادا کی جائیں گی۔ لوئز ویلی مایہ ناز چیمیئن کا آبائی قصبہ ہے، جنھیں چاہنے والے ’چیمپ‘ اور ’عظیم ترین‘ کے نام سے پکارا کرتے تھے۔

کلنٹن کے علاوہ جو دیگر شخصیات خراج عقیدت کے لیے موجود ہوں گی اُن میں بِلی کرسٹل اور نیوزکاسٹر برائنٹ گمبیل بھی شامل ہوں گے۔

محمد علی کے ترجمان نے کہا ہے کہ علی ’’دنیا کے شہری تھے‘‘ اس لیے کوشش کی جائے گی کہ زندگی کے مختلف شعبہ جات سے تعلق رکھنے والے لوگ تدفین کی رسومات میں شرکت کر سکیں، جس سے قبل لوئزویلی اسپورٹس کے احاطے ’کے ایف سی یَم سینٹر‘ میں لوگ اکٹھے ہوں گے۔ یہاں 22000 نشستوں کا اہتمام کیا جا سکتا ہے۔ یہاں عام لوگ آ سکیں گے جسے انٹرنیٹ کے ذریعے براہ راست نشر کیا جائے گا۔

ہفتے کے روز پرچم سر نگوں رہے اور لوئزویلی میں مرحوم کو خراج عقیدت پیش کرنے کی ایک تقریب منعقد ہوئی۔

1942ء میں کنٹکی میں ایک رنگ ساز کے گھر پیدا ہونے والے کاسیئس کلے (محمد علی) کے بچپن میں جب پڑوسی بچوں نے ان کی سائیکل چوری کی اور انھیں برا بھلا کہا تو انھوں نے ان لڑکوں کی خوب درگت بنائی۔

بتایا جاتا ہے کہ وہیں سے ان میں چھپے باکسنگ کے ٹیلنٹ کو ایک مقامی ٹرینر نے پہچانا۔

1964ء میں انھوں نے سونی لسٹن کو شکست دے کر پہلی مرتبہ عالمی ہیوی ویٹ باکسنگ چیمپیئن ہونے کا اعزاز حاصل کیا۔

واشنگٹن پوسٹ کے لیے کھیلوں کے کالم نگار مائیک وائز کہتے ہیں کہ محمد علی نے اپنے مکوں اور لفظوں سے ہمیشہ اس کھیل پر راج کیا۔

سونی لسٹن کے خلاف محمد علی کا مقابلہ
سونی لسٹن کے خلاف محمد علی کا مقابلہ

"وہ غالباً پہلے کھلاڑی تھے، پہلے امریکی ایتھلیٹ تھے جو کسی چیز پر شیخی بھگارتے تو پھر ان لفظوں کو پورا کر کے بھی دکھاتے، اس دور میں ایسا کوئی نہیں تھا۔"

عالمی اعزاز حاصل کرنے کے اگلے ہی روز انھوں نے اسلام قبول کرلیا اور پھر دنیا انھیں محمد علی کے نام سے جاننے لگی۔

تین سال بعد انھیں فوج میں لازمی بھرتی پر اپنے مذہبی عقائد کی بنیاد پر انکار اور ویتنام کی جنگ کی مخالفت پر "بدنامی" کا سامنا کرنا پڑا۔ ان پر باکسنگ میں شرکت پر پابندی کا سامنا بھی کرنا پڑا۔

1970ء میں سپریم کورٹ نے ان کے خلاف فیصلے کو کالعدم قرار دے دیا۔

کھیل میں واپسی کے چند ہی ماہ بعد نئے عالمی چیمپیئن جو فریزیئر کا سامنا کرنا پڑا جنہوں نے محمد علی کو پہلی بڑی شکست سے دوچار کیا۔ اس مقابلے کو بھی صدی کا مقابلہ قرار دیا گیا جس میں 14 راؤنڈز تک کوئی فیصلہ نہیں ہوسکا اور پندرہویں راؤنڈ میں ریفریز نے فریزئر کو فاتح قرار دے دیا۔

محمد علی اور جو فریزیئر
محمد علی اور جو فریزیئر

تاہم بعد ازاں محمد علی نے ایک اور مقابلے میں شکست دے کر اپنا بدلا چکا دیا۔

محمد علی نے 1974ء اور 1978ء میں بھی عالمی ہیوی ویٹ چیمپیئن شپ جیتی۔

محمد علی 1981 میں باکسنگ سے ریٹائرڈ ہو گئے تھے۔ اُنھیں گزشتہ تین دہائیوں سے پارکنسنس یعنی رعشہ کا مرض لاحق تھا۔

اپنی اس بیماری کے باوجود وہ مسلسل تقاریب میں شرکت کر رہے لیکن کئی سالوں سے کسی پبلک مقام پر اُنھوں نے بات نہیں کی۔

ڈاکٹروں کا کہنا تھا کہ رعشہ کی ممکنہ وجہ دنیا میں باکسنگ کے مقابلوں میں محمد علی کو لگنے والے ہزاروں ’پنچز‘ یعنی مکے تھے۔

محمد علی کو اس سے قبل بھی کئی مرتبہ علاج کے لیے اسپتال میں داخل کروایا جا چکا تھا۔ آخری مرتبہ اُنھیں 2015ء میں نمونیا کے باعث اسپتال میں داخل کروایا گیا تھا۔

محمد علی کے اسپتال میں داخلے کی خبر کے بعد بہت سی معروف شخصیات اور دیگر افراد کی طرف سے سابق باکسنگ چیمپئین کی جلد صحت یابی کے پیغامات بھیجے گئے تھے۔

XS
SM
MD
LG