رسائی کے لنکس

آگ لگنے کے باعث ایک ہی خاندان کے پانچ افراد ہلاک


پیر کے دِن برطانیہ کے شہر ایسکس کے ایک گھر میں آگ بھڑک اٹھنے کے ایک واقعے میں ڈاکٹر صبا عثمانی 44 ،اُن کے بچے 13 سالہ حرا ،11 سالہ شعیب اور 6 سالہ ریان ہلاک ہو گئے۔

تیسرے بیٹے منیب جن کی عمر 9 سال تھی اور تین برس کی ماہین کو ’انتہائی تشویشناک‘ حالت میں ہسپتال لایا گیا، جہاں منیب کی جان نہ بچائی جا سکی ،جبکہ ماہین اب تک انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں ہے ۔

خاندان کےسربراہ ڈاکٹر عبدالشکوراپنی فیملی کو بچانے کےلیے ہر ممکن کوشش کرتے رہے اور زخمی حالت میں پرنس الیگزنڈر ہسپتال لائے گئے ،جہاں ان کی حالت تسلی بخش بتائی گئی ہے۔

یہ اندوہناک واقعہ ' ایسکس' ڈسٹرکٹ کے ایک چھوٹے سے ٹاؤن ' ہارلو 'کے علاقے 'بین میڈ' میں ایک دو منزلہ گھر میں آدھی رات کو اچانک آگ بھڑکنے کی وجہ سے پیش آیا۔ ڈاکٹر عبدالشکور اس گھر میں اپنے پانچ کمسن بچوں کے ساتھ رہائش پذیر تھے۔

بتایا جاتا ہے کہ آگ اِس قدر شدید تھی کہ اُس نے پورے گھر کو اپنی لپیٹ میں لے لیا اور بد قسمت خاندان اُس میں بری طرح سے گھر گیا۔مسز شکور اور تین بچے موقعے پر ہی دم توڑ گئے ، دو بچوں اور مسٹر شکور کو آگ بجھانے والے عملے نے باہر نکالا۔

ماہین اسوقت 'چیلمزفورڈ بروم فیلڈ ہسپتال' کے اسپیشل برن کے یونٹ میں زیر علاج ہے ۔اِس کی حالت خطرے سے باہر بتائی جارہی ہے۔

برطانوی اخبار’گارڈین ‘ کے مطابق چیف فائر آفیسرڈیوڈ جانسن نے واقعہ کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا ہے کہ آگ بجھانے والے عملے کو اتوار کی رات 1:48 پر واقعے کی اطلاع ملی۔ اُس وقت آگ پوری عمارت کو لپیٹ میں لے چکی تھی ،گھر کے داخلی اور خارجی دونوں راستوں سے آگ کے شعلےباہر نظر آرہے تھے۔

آگ کی شدت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ گھر کے اندر کا درجہ حرارت 1000 سینٹی گریڈ تک جا پہنچا ۔ انھوں نے مزید کہا کہ آگ گھر کے نچلے حصے سے بھڑکی اور یکدم بالائی منزل تک پہنچ گئی جہاں ڈاکٹر شکور کی فیملی سو رہی تھی۔

مسٹر جانسن نےآگ کے اس تیزی سے پھیلنے پر شبہ ظاہر کیا ہے کہ معلوم ہوتا ہے کہ وہاں کسی قسم کا کوئی کیمیکل یا تیل جیسی چیز موجود تھی۔

ایسکس پولیس کے مطابق تحقیقات کا دائرہ وسیع ہے اور معاملے کی ہر پہلو سےچھان بین کی جا رہی ہے۔انھوں نے ایسی افواہوں کی تردید کی کہ واقعہ مذہبی تعصب کا نتیجہ ہے۔

وقوع سے قریب ہی سڑک پر ایک فورڈ فوکسی بھی جلی ہوئی ملی ہے ۔جو ڈاکٹر شکور کے پڑوسی کی ہے ،مسٹر بیوٹریج کے مطابق یہ کوئی اتفاقیہ حادثہ بھی ہو سکتا ہے ،مگر اس امکان کو بھی رد نہیں کیا جا سکتا ہے کہ دونوں واقعات ایک دوسرے سے جڑے ہوں۔
XS
SM
MD
LG