رسائی کے لنکس

برطانیہ: تارکین وطن کے بچوں کو جیل میں نہ رکھنے کا فیصلہ


برطانیہ: تارکین وطن کے بچوں کو جیل میں نہ رکھنے کا فیصلہ
برطانیہ: تارکین وطن کے بچوں کو جیل میں نہ رکھنے کا فیصلہ

برطانوی حکومت نے برطانیہ میں پناہ کے حصول میں ناکام ہوجانے والے غیر قانونی تارکینِ وطن کے بچوں کو جیلوں میں قید رکھنے کے عمل کو ختم کرنے کا اعلان کیا ہے۔

اس بات کااعلان برطانیہ کے نائب وزیرِ اعظم نک کلیگ نے جمعرات کے روز کیا۔ برطانیہ کے حکومتی اتحاد میں شامل جماعت لبرل ڈیموکریٹس کے سربراہ کا کہنا تھا کہ ان کی حکومت ان تارکینِ وطن کے بچوں کو جیلوں میں رکھنے کی "قابلِ شرم روایت" کا خاتمہ کرے گی جن کی جانب سے دی گئی پناہ کی درخواست برطانوی حکام کی جانب سے مسترد کردی جاتی ہے۔

ایک محتاط اندازے کے مطابق صرف گزشتہ سال ایسے بچوں کی تعداد ایک ہزار کے لگ بھگ تھی جنہیں ان کے والدین کی برطانیہ میں پناہ کی درخواستیں مسترد ہونے کے بعد واپس ان کے ملک روانہ کرنے سے قبل برطانوی جیلوں میں قید رکھا گیا تھا۔

نک کلیگ کا کہنا تھا آئندہ سال مارچ تک برطانیہ میں پناہ کے حصول میں ناکام ہوجانے والے والدین کے بچوں کو اس وقت تک "خاندان دوست رہائش گاہوں" میں رکھا جائے گا جب تک سرکار کی جانب سے انہیں دوبارہ ان کے ملک روانہ نہیں کردیا جاتا۔

برطانوی نائب وزیرِ اعظم کا کہنا تھا کہ یہ فیصلہ ان کی حکومت کی سرحدوں سے بالاتر ہوکر بچوں کا تحفظ کرنے کی خواہش کا آئینہ دار ہے۔

XS
SM
MD
LG