رسائی کے لنکس

اپنے اقتصادی ریکارڈ پر فخر ہے: سابق صدر بش


اپنے اقتصادی ریکارڈ پر فخر ہے: سابق صدر بش
اپنے اقتصادی ریکارڈ پر فخر ہے: سابق صدر بش

سابق امریکی صدرجارج ڈبلیو بش نے اپنے دورِ صدارت کی معاشی پالیسیوں کا دفاع کرتے ہوئے کہا ہےکہ انہیں اپنے ذمہ دارانہ اقتصادی ریکارڈ پر فخر ہے۔

یادداشتوں پہ مبنی اپنی کتاب "ڈسیشن پوائنٹ" کی تشہیر کے سلسلے میں بدھ کے روز این بی سی ٹیلی ویژن پہ نشر ہونے والے ایک شو میں سابق صدر بش نے اپنے دورِ صدارت میں کیے گئے بے تحاشا سرکاری اخراجات کے حوالے سے خود پہ ہونے والی تنقید کو مسترد کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے اپنے دورِ صدارت میں سرکاری اخراجات کے حوالے سے دو بلز کو ویٹو کیا تھا تاہم کانگریس کے ڈیموکریٹ ارکان نے ان کے ویٹو کے خلاف ووٹ دے کر بل منظور کرلیے تھے۔

شو کے دوران سابق صدر نے گیارہ ستمبر کے حملوں میں نشانہ بننے والے ورلڈ ٹریڈ سینٹر کے نزدیک اسلامی سینٹر کی تعمیر سمیت دیگر متنازعہ معاملات پر اپنے موقف کے اظہار سے گریز کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے دئیے گئے ان کے بیانات کا موازنہ اس ضمن میں صدر اوباما کی جانب سے اختیار کردہ پالیسی سے کیا جائے گا جسے وہ مناسب نہیں سمجھتے۔

سابق صدر بش کا کہنا تھا کہ وہ عوامی توجہ کا مرکز بنے رہنے اور مسائل پر بحث کرنے کے دن گزار چکے ہیں۔ بقول ان کے اپنی کتاب کی تشہیری مہم مکمل کرنے کے بعد وہ ایک بار پھر "زیرِ زمین چلے جائیں گے"۔

اپنی کتاب میں جارج ڈبلیو بش نے عراق جنگ اور اپنے دورِ صدارت میں پیش آنے والے دیگر متنازعہ واقعات پر اپنا نکتہ نظر واضح کیا ہے۔

68 سالہ سابق صدر نے 2005ء میں امریکا کے ساحلی علاقوں نیوآرلینز اور لوزی آنا میں آنے والے سمندری طوفان کیٹرینا سے نمٹنے کی کوششوں میں اپنی حکومت کی کئی غلطیوں کا اعتراف کیا۔

طوفان سے متاثر ہونے والوں کی اکثریت سیاہ فام افراد پر مشتمل تھی اور بش انتظامیہ کی طوفان سے موثر طور پر نمٹنے میں ناکامی پر امریکی گلوکار کینی ویسٹ نے سابق صدر کو "نسل پرست" قرار دے ڈالا تھا۔ اپنے انٹرویو میں صدر بش کا کہنا تھا کہ کینی ویسٹ کے ان ریمارکس نے ان کے احساسات کو بری طرح سے مجروح کیا تھا۔

شو کے دوران ایک ویڈیو کلپ بھی دکھایا گیا جس میں کینی ویسٹ نے صدر بش کے حوالے سے دئیے گئے اپنے ریمارکس پر تاسف کا اظہار کیا تھا۔ اس پر سابق صدر کا کہنا تھا کہ وہ ویسٹ کے اس عمل سے متاثر ہوئے ہیں۔ بش نے کہا کہ وہ نفرت کرنے والے شخص نہیں ہیں اور ان کے دل میں گلوکار کے حوالے سے کبھی بھی کوئی ناگوار خیال نہیں آیا۔

سابق صدر کی کتاب امریکہ بھر کے بک اسٹورز پر منگل کے روز فروخت کیلئے پیش کردی گئی ہے۔

XS
SM
MD
LG