رسائی کے لنکس

چین نے زلزلے کے متاثرین کے لیے امداد پہنچانا شروع کردی


چین نے زلزلے کے متاثرین کے لیے امداد پہنچانا شروع کردی
چین نے زلزلے کے متاثرین کے لیے امداد پہنچانا شروع کردی

صوبائى حکومت نے فوری طور پرعلاقے میں 5000 خیمے اور ایک لاکھ پلنگ اور کمبل پہنچا دیے ہیں

چینی عہدے دار ملک کے مغرب میں سطحِ مُرتفع تبت کے اُس پہاڑی علاقے میں تیزی سے امدادی سامان پہنچا رہے ہیں، جہاں ایک طاقتور زلزلے میں کم سے کم 589 لوگ ہلاک اور 10 ہزار سے زیادہ لوگ زخمی ہوئے ہیں۔
بدھ کے روز 6.9 شدّت کے زلزے کے نتیجے میں تبّت مِلے ہوئے صوبے چِنگ ہائى میں عمارتیں منہدم ہوگئیں، سڑکیں تباہ ہوگئیں اور بجلی اور ٹیلی فون کے کھمبے گرگئے۔اصل زلزلے کے بعد متعدد زور دار جھٹکے محسوس کیے گئے۔ ان میں سب سے طاقتور جھٹکے کی شدّت6.3 تھی۔ اصل زلزلے کا مرکزچِنگ ہائى کے جنوبی حصّے میں تبّتی نسل کے لوگوں کی کاؤنٹی یُو شُو میں تھا۔
امدادی کارکن کھدائیاں کرکے ملبے سے دبے ہوئے لوگوں کو نکال رہے ہیں۔لگ بھگ5000 فوجیوں، طبّی کارکنوں اور دوسرے امدادی کارکنوں کو متاثرہ علاقے کو روانہ کردیا گیا ہے۔
صدر ہو چِن تھاؤ اور وزیرِ اعظم وَین چِیا پاؤ نے مقامی حکام کو حکم دیا ہے کہ وہ متاثرہ لوگوں کی جانیں بچانے کے لیے تمام وسائل کو بروئے کار لائیں۔چینی حکومت نےامدادی کاموں کے لیے فوری طور پر 20 کروڑ 90 لاکھ ڈالر کی رقم مخصوص کردی ہے۔ امدادی کاموں میں لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنا، اُنہیں از سرِ نو آباد کرنا اور اُن کی طبّی دیکھ بھال بھی شام ہے۔
ایسے وقت میں جبکہ بہت سے لوگ شدید سرد موسم میں کُھلے آسمان تلے رہنے پر مجبور ہوگئے ہیں، چِنگ ہائى کی صوبائى حکومت نے فوری طور پرعلاقے میں 5000 خیمے اور ایک لاکھ پلنگ اور کمبل پہنچا دیے ہیں۔
خبر رساں ایجنسی سِنہوا نے چِنگ ہائى میں ایک مقامی عہدے دار کے حوالے سے کہا ہے کہ یُو شُو کاؤنٹی کے سب سے بڑے شہر چئى گُو میں 85 فیصد گھر مسمار ہوگئے ہیں۔
زلزلے میں سکولوں کی عمارتیں بھی گری ہیں اور کچھ طلبا ملبے میں دب گئے ہیں۔ سنہوا نے ایک پرائمری سکول کے کم سے کم پانچ طلبا کی ہلاکت کی اطلاع دی ہے۔
عہدے داروں کا کہنا ہے کہ سڑکیں سراسیمہ لوگوں سے بھری ہوئى ہیں، ان میں بہت سے لوگ زخمی ہیں اور اُن کے زخموں سے خون بہہ رہا ہے۔ ہسپتالوں کے لیےزخمیوں کی بھاری تعداد کو سنبھالنا مشکل ہورہا ہے اور انہیں ڈاکٹروں اور ادویات دونوں کی کمی کا سامنا ہے۔
متاثرہ علاقے میں ایک آبی ذخیرے کے بند پر ایک دراڑ بھی پریشانی کا سبب بن گئى ہے اور کارکن کسی ممکنہ سیلاب کو روکنے کے لیے بہت تیزی سے کام کررہے ہیں۔
قدرتی آفات کے لیے چینی ادارے، ریڈ کراس اور ہمسایہ صوبوں کے حکام نے بھی امدادی دستے روانہ کردیے ہیں۔ تاہم نقصان زدہ سڑکوں کی وجہ سے اُن کے لیے متاثرہ علاقوں تک پہنچنا مشکل ہوسکتا ہے۔ موسمیات کے ماہرین نے یُو شُو کاؤنٹی میں آنے والے دنوں میں تیز ہواؤں اور برف باری کی پیش گوئى کی ہے، جس سے امدادی کوششوں میں رکاوٹ پڑ سکتی ہے۔ زلزلے کے مزید جھٹکوں کا بھی خدشہ ہے۔
یُوشُو کاؤنٹی کی آبادی کوئى ایک لاکھ لوگوں پر مشتمل ہے، جو بیشتر چرواہے اور کسان ہیں۔علاقے میں بیشتر گھر گارے اور لکڑی کے بنے ہوئے ہیں۔

XS
SM
MD
LG