رسائی کے لنکس

سیاح پر تشددکرنے والے چینی اہلکاروں کو سزائیں


سیاح پر تشددکرنے والے چینی اہلکاروں کو سزائیں
سیاح پر تشددکرنے والے چینی اہلکاروں کو سزائیں

چین کے سرکاری ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ بیجنگ کے ایک ہوٹل میں گھس کر ایک سیاح کو اغواء کرنے اور مار پیٹ کر سڑک کے کنارے پھینکنے کے واقعہ کے ذمہ دار چھ مقامی سرکاری اہلکاروں کو تادیبی کارروائی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

سرکاری خبر رساں ایجنسی 'ژنہوا' کے مطابق صوبہ ہینان کے شہر لوایانگ سے تعلق رکھنے والا ژائو ژیپی رواں ماہ کے آغاز پر بیجنگ میں سرکاری حکام کے خلاف شکایات سننے والے ادارے 'اسٹیٹ بیورو آف لیٹرز اینڈ کالز' کے نزدیکی ہوٹل میں مقیم تھا کہ کئی افراد اس کے کمرے میں داخل ہوئے اور اسے اور تین دیگر شکایت کنندگان کو گھسیٹتے ہوئے ایک وین میں ڈال کر لے گئے۔

بعد ازاں ملزمان ژائو کو شدید تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد اس کے گھر کے نزدیک پھینک کر فرار ہوگئے تھے۔

'ژنہوا' نے مقامی حکام کےحوالے سے کہا ہے کہ واقعہ میں بیجنگ کی ایک سکیورٹی فرم کے ملازمین ملوث تھے جن کی خدمات لویانگ کے مقامی شکایت آفس کی جانب سے حاصل کی گئی تھیں۔

خبر میں کہا گیا ہے کہ واقعہ کے ذمہ دار ایک سرکاری اہلکار کو اس کے عہدے سے ہٹادیا گیا ہے جبکہ ایک دوسرے اہلکار کو معطل کردیا گیا ہے۔ چار اہلکاروں کو 'وارننگ' جاری کی گئی ہے جبکہ ایک اعلیٰ سرکاری عہدیدار نے ژائو سے معافی مانگ لی ہے۔

واضح رہے کہ چین کے قانون کے مطابق عام لوگ سرکاری حکام اور اداروں کی نا انصافیوں اور تنازعات کے متعلق اس مقصد کے لیے قائم کیے گئے دفاترمیں اپنی شکایات درج کراسکتے ہیں۔ مقامی حکام کی جانب سے شکایات کا ازالہ نہ ہونے کی صورت میں کئی شکایت کنندگان بیجنگ کے مرکزی دفتر سے بھی رجوع کرتے ہیں۔

XS
SM
MD
LG