رسائی کے لنکس

چین میں برڈ فلو سے ہلاکتوں کی تعداد 44 ہو گئی


رواں سال مارچ میں اس وائرس سے متاثر ہونے والے پہلے کیس کے بعد اب تک 134 افراد میں اس وائرس کی تصدیق ہو چکی ہے۔

چین کے سرکاری میڈیا کے مطابق برڈ فلو سے متاثرہ ایک اور شخص کی ہلاکت کے بعد اس وائرس سے موت کا شکار ہونے والوں کی تعداد 44 ہو گئی ہے۔

سرکاری خبر رساں ادارے ژنہوا کا کہنا ہے کہ شمالی صوبے ہیبئی میں پیر کو ایک 61 سالہ شخص ہلاک ہو گیا جس کے مختلف جسمانی اعضا نے کام کرنا چھوڑ دیا تھا۔ 20 جولائی کو اس شخص میں H7N9 وائرس کی تصدیق ہوئی تھی۔

رواں سال مارچ میں اس وائرس سے متاثر ہونے والے پہلے کیس کے بعد اب تک 134 افراد میں اس وائرس کی تصدیق ہو چکی ہے۔

یہ وائرس تیزی سے نہیں پھیل رہا اور صرف زیادہ تر مشرقی چین تک ہی محدود ہے جس کی وجہ سے بیجنگ نے H7N9 وائرس کے لیے اپنی ہنگامی امدادی کارروائیوں کو روک دیا ہے۔

چین سے باہر صرف اس وائرس سے متاثرہ ایک کیس سامنے آیا ہے جو کہ تائیوان میں رونما ہوا۔

ایویان انفلوئنزا کا یہ نیا وائرس اب تک سامنے آنے والا مہلک ترین وائرس ہے۔ گزشتہ دہائی میں برڈ فلو کے ایک اور وائرس H5N1 کی وجہ سے کم ازکم 350 لوگ ہلاک ہوئے تھے۔ لیکن اس نئے وائرس کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ یہ زیادہ آسانی سے پھیل سکتا ہے۔

سائنسدانوں نے رواں ماہ کے اوائل میں H7N9 وائرس کی ایک سے دوسرے انسان میں ممکنہ منتقلی کے پہلے کیس کا انکشاف کیا تھا۔

اس کیس میں مارچ میں مرغیوں کی مارکیٹ جانے والا ایک 60 سالہ شخص اس وائرس کا شکار ہوکر زندگی کی بازی ہار گیا۔

دوران علالت اس کی تیمارداری کرنے والی اس کی 32 سالہ بیٹی میں بھی اس وائرس کی تصدیق ہوئی اور بعد ازاں وہ بھی ہلاک ہو گئی۔ حکام کا کہنا ہے کہ مرنے والی خاتون کا پرندوں سے براہ راست کوئی رابطہ نہیں ہوا۔

اس کیس کے سامنے آنے کے باوجود حکام کا اصرار ہے کہ یہ وائرس ایک انسان سے دوسرے میں آسانی سے منتقل نہیں ہوتا۔
XS
SM
MD
LG