رسائی کے لنکس

چین نے انٹرنیٹ قوانین مزید سخت کردیے


سٹین فورڈ یونیورسٹی کے شعبہ بزنس کے ایک ماہر وکٹر بیٹی کا کہناہے کہ اس نئے اقدام سے چین میں کاروباروں کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔

چین کے سرکاری خبررساں ادارے نے کہاہے کہ حکومت نے انٹرنیٹ صارفین کے لیے قوانین سخت کردیے ہیں جس کے تحت اب وہ صرف اپنے اصل نام سے ہی رجسٹر ہوسکیں گے۔

چین کے سرکاری خبررساں ادارے سنہوا نے کہاہے کہ جمعے کے روز نیشنل پیپلز کانگریس کی اسٹینڈنگ کمیٹی کے پانچ روزہ اجلاس کےبعد قانون سازوں نے اس نئے اقدام کی منظوری دی۔

بیجنگ کا کہناہے کہ مذکورہ ضوابط کا مقصد انٹرنیٹ صارفین کی نجی معلومات کا تحفظ اور بے مقصد اور فضول ای میلز کی روک تھام ہے۔

لیکن حقیقی ناموں کی رجسٹریشن سے لوگوں کے لیے کئی اور طرح کے مسائل پیدا ہوسکتے ہیں اور ان کے لیے یہ مشکل ہوجائے گا کہ وہ اپنے اصل ناموں کے ساتھ سرکاری شعبوں میں ہونے والی بدعنوانیوں کی نشاندہی کرسکیں، جس کے لیے وہ فرضی ناموں کا سہارا لیتے تھے۔

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے اکثر چینی صارفین ان ویب سائٹس تک رسائی کے لیے ، جنہیں چین نے بند کررکھاہے، ورچیوئل پرائیویٹ نیٹ ورکس کا سہارا لے رہے تھے۔ مگر ان نئی پابندیوں کے بعد ان کے لیے ایسا کرنا ممکن نہیں رہے گا۔

سٹین فورڈ یونیورسٹی کے شعبہ بزنس کے ایک ماہر وکٹر بیٹی کا کہناہے کہ اس نئے اقدام سے چین میں کاروباروں کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔

چین کی حکومت انٹرنیٹ کے ذریعے کاروبار اور تعلیم کے فروغ کی حامی ہے لیکن وہ ایسی ویب سائٹس کو بند کردیا ہے جس کے بارے میں اسے خدشہ ہو کہ اس سے تخریبی سرگرمیوں کو ہوا مل سکتی ہے۔
XS
SM
MD
LG