رسائی کے لنکس

بائبر کو ’شِنتو شرائین‘ کا دورہ مہنگا پڑا


فائل
فائل

یہ تصاویر ’ڈلیٹ‘ کی گئیں۔ اُس سے قبل، انسٹاگرام استعمال کرنے والے درجنوں افراد نے اُنھیں بُرا بھلا کہا اور ’بے حس ہونے‘ کا طعنہ دیا

کینیڈا کے نامور پاپ موسیقی اسٹار، جسٹن بائبر نے ٹوکیو میں واقع جنگ عظیم دوئم میں ہلاک ہونے والے ’متعدد جاپانی جنگی مجرموں‘ کے مقبرے کا دورہ کیا، جِس معاملے پر ایک تنازع اٹھ کھڑا ہوا ہے۔

اِن دنوں، بائبر جاپان میں چھٹیاں منا رہے ہیں۔

اُنھوں نے بدھ کے روز اپنے ’انسٹا گرام‘ اکاؤنٹ پر ’یسوکونی شرائین‘ پر کھینچی گئی دو تصاویر شائع کیں۔ انسٹاگرام اکاؤنٹ پر اُن کے تقریباً ایک کروڑ 90 لاکھ شائقین ہیں۔ اُنھوں نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر بھی یہ تصاویر لگائیں، جہاں اُن کے پانچ کروڑ 10 لاکھ ’فولوئرز‘ ہیں۔


یہ تصاویر ’ڈلیٹ‘ کی گئیں۔ اُس سے قبل، انسٹاگرام استعمال کرنے والے درجنوں افراد نے اُنھیں بُرا بھلا کہا اور ’بے حس ہونے‘ کا طعنہ دیا۔

اُنھوں نے مشکل میں پھنسے 20 سالہ اِس گلوکار سے معذرت کے لیے کہا، کیونکہ، بقول اُن کے، اِس سے چینیوں کی ہتک ہوئی ہے۔


چینی وزرات خارجہ کے ترجمان، قنگ گینگ نے کہا ہے کہ اُنھیں امید ہے کہ گلوکار، بقول اُن کے، ’اِس خانقاہ کی طرف سے پیش کردہ فوج کشی کی تاریخ اور غلط تاریخی اور فوجی حوالوں پر مبنی پس منظر پر مبنی خیالات کے بارے میں بہت کچھ سنیں گے‘۔

بعدازاں، انسٹاگرام پر شائع ہونے والے اپنے ایک پیغام میں، بائبر نے کہا کہ اگر کسی کی دل آزاری ہوئی ہے، تو اُنھیں’انتہائی افسوس‘ ہے۔

پاپ اسٹار نے کہا کہ اُنھیں غلط طور پر بتایا گیا تھا کہ زیارتیں محض دعا کرنے کی جگہ ہوتی ہے۔ بقول اُن کے، ’چین مجھے آپ پیارے ہو‘، جاپان آپ مجھے پیارے ہیں‘۔

اس سے ایک ہی روز قبل، جاپانی قانون سازوں کا ایک گروپ اس خانقاہ کا دورہ کر چکا ہے۔ وزیر اعظم شِنزو ابے نے بھی وہاں روایتی تحفہ بھیجا تھا۔ تاہم، وہ اس مرتبہ وہاں نہیں آئے۔ جب کہ وہ دسمبر میں وہاں جا چکے ہیں۔

جاپانی حکام کا کہنا ہے کہ وہاں وہ اپنی ذاتی حیثیت میں، نہ کہ سرکاری حیثیت میں گئے تھے۔ اُنھوں نے کہا ہے کہ وہ جنگ میں ہلاک ہونے والے ملک کے 25 لاکھ افراد کی تعظیم میں وہاں جاتے ہیں۔

چین اور جنوبی کوریا اس انداز کو ثبوت کے طور پر پیش کرتے ہیں کہ جاپان اپنے سامراجی ماضی سے باہر نہیں آ پایا۔ اُن کے خیال میں، یہ خانقاہ اور اس سے متصل میوزئیم جاپان کے سامراجیوں کی طرف سے کوریا پر قبضہ جمانے اور چین کو فتح کرنے کے واقعات کو تعظیم کی نگاہ سے پیش کرتا ہے۔

بظاہر یوں لگتا ہے کہ بائبر کو اس بات کا علم نہیں تھا کہ ’شِنتو شرائین‘ کا دورہ کرکے وہ بین الاقوامی ابلاغ عامہ میں منفی طور پر جلی حروف کی زینت بن جائیں گے۔
XS
SM
MD
LG