رسائی کے لنکس

چین: برڈ فلو کے خاتمے کے لیے ہنگامی اقدامات


چین میں اب تک دس افراد میں ایچ سیون این نائن سے متاثر ہونے کی تصدیق کی گئی ہے۔ یہ تمام دس کیسز چین کے مشرقی حصے میں درج کیے گئے ہیں۔

چین نے کہا ہے کہ وہ پورے ملک میں اپنے وسائل بروئے کار لاتے ہوئے برڈ فلو کے نئے وائرس کے خاتمے کے لیے اقدامات اٹھا رہا ہے۔ چین میں برڈ فلو کے نئے وائرس ایچ سیون این نائن سے اب تک تین افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ برڈ فلو کا یہ نیا وائرس ایچ سیون این نائن انسانوں سے انسانوں میں نہیں پھیلتا۔

ہانگ کانگ کے ہوائی اڈے پر برڈ فلو کے وائرس سے بچنے کے لیے ہنگامی اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔ جاپان نے بھی اپنے ہوائی اڈوں پر چین سے آنے والے مسافروں کے لیے طبی معائنے کے انتظامات کر دئیے ہیں۔ جاپان کے ہوائی اڈوں پر پوسٹر چسپاں کیے گئے ہیں جن میں چینی مسافروں کو تلقین کی گئی ہے کہ اگر انہیں برڈ فلو سے متاثر ہونے کا شبہ ہے تو وہ ہوائی اڈے پر ہی اپنا طبی معائنہ کرائیں۔

چین میں اب تک دس افراد میں ایچ سیون این نائن سے متاثر ہونے کی تصدیق کی گئی ہے۔ یہ تمام دس کیسز چین کے مشرقی حصے میں درج کیے گئے ہیں۔

چین میں برڈ فلو کے نئے وائرس سے تین اموات ہو چکی ہیں۔

چین کی وزارت ِ صحت نے بدھ کی رات گئے اپنی ویب سائیٹ پر جاری کردہ ایک پیغام میں کہا، ’’چین اس وائرس سے لڑنے کے لیے تمام ممکنہ اقدامات اٹھائے گا۔ چین پورے ملک سے رابطہ کرے گا اور پورے ملک میں صحت ِ عامہ کے سسٹم کو اس وائرس سے بچاؤ کے لیے متحرک کرے گا۔‘‘

ہانگ کانگ میں عہدیداروں نے پارلیمان کی طرف سے ’ہنگامی الرٹ‘ کے تحت مرغیوں کے فارمز کی کڑی نگرانی کرنے، انہیں ویکسین دینے، اور دوسرے علاقوں سے پرندوں کے آنے کے سلسلے کو ختم کرنے کی تلقین کی ہے۔

ہانگ کانگ آنے اور جانے والی تمام پروازوں کے مسافروں کو تلقین کی گئی کہ وہ طبعیت خراب ہونے کی صورت میں فضائی عملے اور ہوائی اڈوں پر موجود عملے کو فورا آگاہ کریں۔

ویتنام کا کہنا تھا کہ اس نے چین سے ایچ سیون این نائن کے شبے میں پولٹری مصنوعات کی درآمد پر پابندی لگا دی ہے۔

چین میں انٹرنیٹ استعمال کرنے والوں اور چند اخبارات نے یہ سوال اٹھایا ہے کہ حکومت کو برڈ فلو سے متاثر ہونے والے نئے کیسز کی نشاندہی کرنے میں اتنا وقت کیوں لگا؟ خاص طور پر اس وقت جب کہ برڈ فلو کے اس نئے وائرس سے متاثر ہونے والے دو لوگ فروری میں بیمار پڑے تھے۔ دوسری جانب حکومت کا موقف ہے کہ اسے وائرس کی درست نشاندہی کے لیے وقت درکار تھا۔
XS
SM
MD
LG