رسائی کے لنکس

چین، شمالی کوریا، ایران سے متعلق عالمی رپورٹ کا اجراء ملتوی


فائل فوٹو
فائل فوٹو

اقوامِ متحدہ کی شمالی کوریا سےمتعلق کمیٹی کےسربراہ نے رپورٹ میں عائدکردہ الزامات کو 'سنجیدہ' قرار دیا ہے

اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل نےاس رپورٹ کو شائع نہ کرنےکا فیصلہ کیا ہےجس میں شمالی کوریا پر چین کے راستے ایران کو بیلسٹک میزائل ٹیکنالوجی منتقل کرنےکا الزام عائد کیا گیا تھا۔

مذکورہ رپورٹ ماہرین کی ایک ٹیم کی جانب سےسلامتی کونسل کیلیےتیارکی گئی تھی جس کے اجراء کیلیے کونسل کی متفقہ منظوری درکار تھی۔ تاہم سلامتی کونسل کےمنگل کو ہونے والے اجلاس کے بعد مختلف ممالک کے سفارت کاروں نے صحافیوں کو بتایا کہ چین کی جانب سے رپورٹ کی اشاعت کو عارضی طور پر روک دیا گیا ہے۔

سلامتی کونسل کے سامنے گزشتہ ہفتے پیش کی جانے والی مذکورہ رپورٹ کے مندرجات پہلے ہی کئی میڈیا اداروں کی جانب سے جاری کیے جاچکے ہیں۔ رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ شمالی کوریا اور ایران کے درمیان ممنوعہ ہتھیاروں کی ٹیکنالوجی کی ترسیل دونوں ممالک کی سرکاری فضائی کمپنیوں 'ایئر کوریو' اور 'ایران ایئر ' کی پروازوں کے ذریعے ہوئی۔

رپورٹ کے مطابق مذکورہ پروازیں ایک تیسرے ملک سے بھی گزریں جس کی شناخت چین کے طور پر کی گئی ہے۔

واضح رہے کہ چین اور ایران کی جانب سے پہلے ہی مذکورہ رپورٹ میں کیے گئے دعووں کی تردید کی جاچکی ہے۔

چین کی وزارتِ خارجہ کی ترجمان جیانگ یو کے مطابق رپورٹ تیار کرنے والے ماہرین کے پینل میں شریک چین کے نمائندے نے رپورٹ کے مندرجات کی تصدیق نہیں کی تھی۔ ترجمان کے بقول اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل نے بھی ابھی تک مذکورہ رپورٹ کو تسلیم یا رد کرنے کے حوالے سے کوئی فیصلہ نہیں کیا ہے۔

تاہم چینی وزارتِ خارجہ کی ترجمان نے رپورٹ کے اس دعویٰ پر کوئی تبصرہ نہیں کیا کہ ایران اور شمالی کوریا کے درمیان ممنوعہ ہتھیاروں کی ٹیکنالوجی کی ترسیل کے عمل میں چین کی فضائی حدود بھی استعمال کی گئی۔

ایران کی وزارتِ خارجہ کے ترجمان رامین مہمان پرست نے بھی رپورٹ کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران کو دیگر ممالک کی تیکنیکی مدد کی ضرورت نہیں۔

دریں اثناء اقوامِ متحدہ کی شمالی کوریا سے متعلق کمیٹی کے سربراہ نے رپورٹ میں عائد کردہ الزامات کو 'سنجیدہ' قرار دیا ہے۔

منگل کے روز صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ کونسل کے اراکین میں اس حوالے سے اتفاقِ رائے موجود نہیں کہ رپورٹ کا باقاعدہ اجراء کب کیا جائے۔

شمالی کوریا کی جانب سے 2006ء اور 2009ء میں کیے گئے جوہری بم کے تجربوں کے بعد سلامتی کونسل کی جانب سے اس کے خلاف پابندیاں عائد کردی گئی تھیں۔ جبکہ ایران کو بھی یورینیم کی افزودگی سے متعلق اپنے پروگرام پر پائے جانے والے عالمی تحفظات کے باعث اقتصادی پابندیوں کا سامنا کرنا پڑ رہاہے۔ امریکہ اور اس کے اتحادی ممالک کو خدشہ ہے کہ ایران کا جوہری پروگرام ہتھیاروں کی تیاری سے متعلق ہے جبکہ ایران اس الزام کی تردید کرتا آیا ہے۔

چین اس سے قبل بھی شمالی کوریا سے متعلق عالمی ادارے کی رپورٹوں کے اجراء میں رکاوٹ ڈالتا آیا ہے جبکہ روس کی جانب سے بھی گزشتہ ہفتے ایران سے متعلق عالمی ادارے کے ماہرین کی ایک رپورٹ کا اجراء روک دیا گیا تھا۔ ماسکو اور بیجنگ کی حکومتوں کا موقف ہے کہ اقوامِ متحدہ کی جانب سے کوئی ایسا قدم نہیں اٹھایا جانا چاہیے جس سے رکن ممالک کی خودمختاری پر آنچ آئے۔

XS
SM
MD
LG