رسائی کے لنکس

چین اور روس میں گیس پر معاہدہ طے پا گیا


روس اور چین کے صدور
روس اور چین کے صدور

اس معاہدے کے تحت چین کو آئندہ تیس سالوں کے لیے روس سے گیس فراہم کی جائے گی۔

چین اور روس کے درمیان گیس کی فراہمی کا چارسو ارب ڈالر کا معاہدہ طے پا گیا ہے۔

فوری طور پر روس کے گازپروم اور چائنا نیشنل پٹرولیم کمپنی کے مابین ہونے والے معاہدے کی تفصیلات سامنے نہیں آئی ہیں۔

چین کی سرکاری خبر رساں ایجنسی ژنہوا کے مطابق یہ معاہدہ بدھ کو شنگھائی میں طے پایا جہاں روس کے صدر ولادیمر پوٹن علاقائی فورم میں شرکت کے لیے موجود تھے۔

منگل کو پوٹن نے اپنے چینی ہم منصب ژی جنپنگ سے ملاقات کی تھی لیکن حکام کے مطابق دونوں ملکوں کے درمیان گیس کی فراہمی کی قیمتوں کے تعین پر اتفاق نہ ہوسکنے کی وجہ سے یہ معاہدہ نہیں ہوسکا تھا۔

اس معاہدے کے تحت چین کو آئندہ تیس سالوں کے لیے روس سے گیس فراہم کی جائے گی۔ اس بارے میں بات چیت ایک دہائی قبل مکمل ہوگئی تھی لیکن معاہدے کو حتمی شکل بدھ کے روز دی گئی۔

منگل کو چین کے صدر ژی جنپنگ کا کہنا تھا کہ معاہدہ طے نہ ہونے کے باوجود دونوں ملکوں کے تعلقات کا ایک دوسرے کے بین الاقوامی قد کاٹھ کو بڑھانے میں کلیدی کردار ہے۔

صدر پوٹن نے اس موقع پر روس اور چین کے مضبوط فوجی روابط کی اہمیت پر زور دیا جو ان کے بقول خطے میں امن برقرار رکھنے میں مدد دے سکتے ہیں۔

مبصرین نے توقع ظاہر کی تھی کہ ایک ایسے وقت جب روس یورپ سے باہر اپنی گیس فروخت کرنے کے لیے کوشاں ہے اور چین کوئلے کی بجائے اپنی توانائی کی ضروریات متبادل ذرائع پر منتقل کرنے کا سوچ رہا ہے، یہ معاہدہ طے پا سکتا ہے۔

امریکہ اور اس کے یورپی اتحادیوں نے یوکرین کے جزیرہ نما کرائمیا کو وہاں ایک ریفرنڈم کے بعد روس میں شامل کرنے کی وجہ سے ماسکو پر بعض پابندیاں عائد کر رکھی ہیں۔
XS
SM
MD
LG