رسائی کے لنکس

چین کی اپنے جنگی بحری جہاز شام بھیجنے کی تردید


چین کا واحد طیارہ بردار جہاز لیاؤننگ (فائل)
چین کا واحد طیارہ بردار جہاز لیاؤننگ (فائل)

چین کی وزارتِ خارجہ کی خاتون ترجمان ہو چنینگ نے بھی ان خبروں کی تردید کی ہے۔

چین نے اپنے فوجی بحری جہاز شام روانہ کرنے سے متعلق غیر ملکی ذرائع ابلاغ میں آنے والی خبروں کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے مسترد کیا ہے۔

منگل کو بعض روسی اور عرب ذرائع ابلاغ نے دعویٰ کیا تھا کہ چین اپنا طیارہ بردار بحری جہاز 'لیاؤننگ' اور دیگر جنگی جہاز شام بھیج رہا ہے جو وہاں جاری روسی فوجی آپریشن میں حصہ لیں گے۔

چین کے سرکاری ذرائع ابلاغ نے ان خبروں کی سختی سے تردید کرتےہوئے انہیں "بے بنیاد قیاس آرائیاں" قرار دیا ہے۔

چین کی وزارتِ خارجہ کی خاتون ترجمان ہو چنینگ نے بھی ان خبروں کی تردید کی ہے۔

بدھ کو معمول کی پریس کانفرنس کے دوران صحافیوں کے سوال پر ترجمان کا کہنا تھا کہ یہ خبریں ان کی نظر سے بھی گزری ہیں اور جہاں تک انہیں علم ہے چین کا اپنے جنگی جہاز شام بھیجنے کا کوئی ارادہ نہیں۔

انہوں نے کہا کہ چین کا واحد طیارہ بردار جہاز 'لیاؤننگ' اس وقت فوجیوں کی تیکنیکی تربیت اور مشقوں میں استعمال ہورہا ہے اور اسے بیرونِ ملک کسی مشن پر روانہ نہیں کیا جارہا۔

چین کی وزارتِ دفاع نے کہا ہے کہ اس معاملے میں وزارتِ خارجہ کے بیان کو کافی سمجھا جائے۔

چین کے ایک سرکاری اخبار 'گلوبل ٹائمز' نے بدھ کو اپنے اداریے میں لکھا ہے کہ چین کا شام کے بحران میں فوجی مداخلت کا کوئی ارادہ نہیں اور اس بارے میں اڑائی جانے والی خبریں بے بنیاد ہیں۔

اخبار کے مطابق شام کا بحران چین کا پیدا کردہ نہیں اور چین کے شام کے محاذ پر کود پڑنے اور محاذ آرائی کا حصہ بننے کی کوئی وجہ موجود نہیں۔

گو کہ چین شام کے تنازع پر اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل میں ہونے والی بیشتر قراردادوں پر روس کے موقف کی حمایت میں ووٹ دیتا آیا ہے لیکن چینی حکومت شام کے داخلی معاملات میں بیرونی مداخلت پر تشویش کا اظہار کرتی آئی ہے۔

چین کا موقف رہا ہے کہ شام کے تنازع کا بات چیت کے ذریعے سیاسی حل تلاش کیا جائے اور تمام فریقین فوجی طاقت کے استعمال سے گریز کریں۔

چین مشرقِ وسطیٰ سے تیل برآمد کرنے والے دنیا کے چند بڑے ملکوں میں سے ایک ہے لیکن دیگر عالمی طاقتوں کے برعکس مشرقِ وسطیٰ کے سیاسی معاملات میں اس کا کردار بہت کم اور خطے کی حکومتوں سے سفارتی رابطوں تک محدود ہے۔

XS
SM
MD
LG