رسائی کے لنکس

چین: سنکیانگ میں مزید 9 افراد کو سزائیں


فائل فوٹو
فائل فوٹو

یہ سزائیں جہاد کی تبلیغ کرنے ، علیحدگی پر اکسانے اور نسلی منافرت پھیلانے کے الزامات کے تحت تین سے چودہ سال قید تک کی سزائیں دی گئیں۔

چین نے تشدد کے شکار مغربی خطے سنکیانگ میں ایک عوامی سطح پر ہونے والی سماعت میں مزید نو افراد کو قید کی سزائیں سنائی ہیں۔

چین کے سرکاری میڈیا کے مطابق یہ سزائیں جہاد کی تبلیغ کرنے، علیحدگی پر اکسانے اور نسلی منافرت پھیلانے کے الزامات کے تحت تین سے چودہ سال قید تک کی سزائیں دی گئیں۔

چین کے سرکاری اخبار پیلز ڈیلی کے مطابق اجتماعی سزا دینے کے موقع پر تین ہزار افراد موجود تھے اور حکام سزا دینے کے اس طریقے سے لوگوں کا اعتماد حاصل کرنا چاہتے ہیں۔

یہ سماعت کپکا کے علاقے میں ہوئی اور یہاں ایک سرکاری عہدیدار نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف ایک" عوامی جنگ" کی ضرورت ہے اور لوگوں پر زور دیا کہ وہ "ایک مصمم ارادے سے دشمن کے عزائم کو ناکام بنا دیں"۔

حکام نے گزشتہ ہفتے اعلان کیا تھا کہ انہوں نے سنکیانگ میں ایک سال سے جاری سکیورٹی کارروائی کے پہلے مہینے کے دروان 380 مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا تھا اور 315 افراد کو سزا سنائی تھی۔

سنکیانگ میں کشیدہ صورت حال کی وجہ سے گزشتہ ایک سال کے دوران عام شہریوں پر حملوں کے سلسلے میں تقریباً 200 افراد ہلاک ہو گئے۔

چین کا کہنا ہے کہ وہ ان جنگجوؤں سے لڑ رہا ہے جنہیں اس کے بقول بیرونی حمایت حاصل ہے اور جو سنکیانگ میں ایک بنیاد پرست اسلامی ریاست قائم کرنا چاہتے ہیں جس کی آبادی کی اکثریت ایغور مسلمان اقلیت پر مشتمل ہے۔

کئی ایغور شہری شکایت کرتے ہیں کہ انہیں حکومت کی طرف سے ریاستی جبر اور امتیازی سلوک کا سامنا ہے۔

XS
SM
MD
LG