رسائی کے لنکس

بھکشو کی خود سوزی کی ویڈیو سے مذہی آزادیوں کے چینی دعوؤں کی نفی


بھکشو کی خود سوزی کی ویڈیو سے مذہی آزادیوں کے چینی دعوؤں کی نفی
بھکشو کی خود سوزی کی ویڈیو سے مذہی آزادیوں کے چینی دعوؤں کی نفی

انسانی حقوق کے کارکنوں کا کہناہے کہ تبتیوں کی ایک خانقاہ میں پائی جانے والی بے چینی پر مبنی وائس آف امریکہ کی ویڈیو، جہاں ایک بھکشو نے خودسوزی کرلی تھی، چینی حکومت کے ان دعوؤں کی نفی کرتی ہے کہ وہاں حالات معمول پر ہیں۔

انسانی حقوق کی تنظیم انٹرنیشنل کمپین فار تبت کا کہناہے کہ پچھلے ماہ وہاں بنائی گئی اس ویڈیو میں، جو کہ ایک انتہائی خطرناک کام تھا، یہ ظاہر ہوتا ہے کہ چینی سیکیورٹی فورسز صوبے سیچوان میں واقع تبتی آبادی کے علاقے کی ایک خانقاہ کے نزدیک گشت کررہی ہیں۔

ویڈیو سے یہ بھی پتا چلتا ہے کہ ایک نوجوان بھکشو شعلوں میں لپٹا ہوا ہے ۔ اس نے تبت پر چینی پالیسوں کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے 16 مارچ کو خود سوزی کرلی تھی۔

یہ ویڈیو وائس آف امریکہ کی تبتی سروس کی ویب سائٹ پر شائع کی گئی ہے ۔

ویڈیو کے بارے میں خیال ہے کہ وہ 20 سالہ نوجوان بودھ بھکشوفونت سوگ کی منظر عام پر آنے والی اولین تصویریں ہیں جس نے چینی حکومت کے خلاف تبتیوں کے بڑے پیمانے پر مظاہروں کی تیسری برسی کے بعد خود کو نذر آتش کرلیاتھا۔

2008ء میں حکومتی پکڑ دھکڑ میں کم ازکم 10 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

ویڈیو میں بھاری طورپر مسلح پولیس کی پڑتالی چوکیاں بھی دکھائی دے رہی ہیں اور مذہی نعرے لگاتے اور جل کر ہلاک ہونے والے بھکشو کے بدن کو ڈھاپنے والے بھکشو ایک مجمع کی شکل میں اکھٹے ہوتے نظر آرہے ہیں۔ خود سوزی کرنے والے نوجوان بھکشو کی آخری رسومات 19 مارچ کو ادا کی گئیں تھیں۔

گذشتہ ہفتے امریکی وزارت خارجہ نے کہاتھا کہ چینی حکومت کی جانب سے خانقاہ میں بھکشوؤں کو احتجاج سے روکنے کے لیے طاقت کا استعمال انسانی حقوق اور مذہبی آزادیوں سے متصادم ہے۔ چین کی وزارت خارجہ نے بعد ازاں امریکی اعتراض کو غیرمناسب قراردیتے ہوئے کہاتھا کہ خانقاہ کے احاطے میں ضروری سامان کی ترسیل کی اجازت دی گئی تھی۔

XS
SM
MD
LG