رسائی کے لنکس

امریکہ اپنے مسائل کا قصوروار یوان کو نا ٹھہرائے: چین


امریکہ اپنے مسائل کا قصوروار یوان کو نا ٹھہرائے: چین
امریکہ اپنے مسائل کا قصوروار یوان کو نا ٹھہرائے: چین

چین کی وزارت تجارت کے ترجمان نے کہا ہے کہ امریکہ اندرون ملک مسائل کا قصوروار چینی کرنسی یوان کو نا ٹھہرائے۔

انھوں نے یہ بیان جمعہ کے روز ایسے وقت دیا ہے جب امریکہ یہ فیصلہ کرنے جا رہا ہے کہ آیا چین کو باضابطہ طور پر ایک ایسا ملک قرار دیا جائے یا نہیں جو اپنے فائدے کے لیے اپنی کرنسی کی قدر میں ردوبدل کرتا ہے۔

چینی عہدیدار یاؤ جیان کا کہنا تھا کہ محض چین کے وسیع تجارتی حجم کی بنیاد پر یوان کی قدر پر تنقید کرنا منصفانہ فعل نہیں ہے۔

گذشتہ ماہ چین کو تجارتی شعبے میں تقریباً سترہ ارب ڈالر کا فائدہ ہوا جو کہ اگست میں ہونے والے فائدے سے تین ارب ڈالر کم تھا۔

امریکی محکمہ خزانہ کی طرف سے چین اور دوسرے ممالک کے کرنسی سے متعلق اقدامات پر تازہ ششماہی جائزے کا اجرا جمعہ کو متوقع ہے۔

امریکی قانون سازوں اور کاروباری شخصیات بیجنگ پر الزام عائد کرتے ہیں کہ یوان کی قدر مصنوعی طور پر کم رکھنے کے باعث چین میں تیار کردہ اشیا کی عالمی منڈی میں قیمت نسبتاً کم ہے۔

امریکی سینیٹر میکس بوکس کا کہنا ہے کہ اس بات کے قوی امکانات ہیں کہ امریکی سینٹ میں وہ آئینی مسودہ منظور کر لیا جائے گا جس کے تحت چین کے خلاف تادیبی کارروائی کی جا سکے گی۔

انھوں نے یہ بیان بدھ کے روز بیجنگ میں چینی نائب وزیر اعظم وانگ چیشن اور دیگر عہدیداروں کے ساتھ یوان کی قدر پر مذاکرات کے بعد دیا۔

بوکس امریکی سینٹ کی خزانہ کمیٹی کے چیئرمین ہیں جس کے دائرہ کار میں تجارتی امور پر نظر رکھنا شامل ہے۔ خیال کیا جا رہا ہے کہ یہ کمیٹی جلد ہی ایسی قانون سازی کر سکتی جس کے ذریعے امریکی کمپنیاں چینی مصنوعات پر ڈیوٹی طلب کرسکیں گی۔

XS
SM
MD
LG