رسائی کے لنکس

کھانسی کا مؤثرعلاج۔۔۔چاکلیٹ


ایک یورپی ادویات ساز کمپنی ایک ایسی دوا کی تیار ی پر کام کررہی ہے جس کا بنیادی جز کوڈین کی بجائے چاکلیٹ سے حاصل کردہ مرکب تھیوبرومین ہے

مٹھائی اور ایک مشروب کے طورپر چاکلیٹ کا استعمال تقریباً تین ہزار سال سے ہورہاہے، لیکن گذشتہ چند برسوں سے صحت پر اس کے اثرات پر تحقیق کی جارہی ہے ۔ ایک حالیہ سائنسی تحقیق سے ظاہر ہوا کہ بلیک چاکلیٹ کا استعمال پرانی کھانسی کے علاج میں مفید ہے۔

طبی ماہرین پرانی یا دائمی کھانسی اسے کہتے ہیں جو کھانسی کی وجوہات ختم ہونے کے دو ہفتوں سے زیادہ عرصے تک جاری رہے۔

طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ کھانسی عموماً ازخود کوئی مرض نہیں ہے بلکہ یہ کئی دوسرے امراض کی ایک علامت ہے۔ مثال کے طورپر پھیپھڑوں ، گلے یا کسی اور حصے میں انفکشن یا خراش کا موجود ہونا، یا الرجی یا جسم کے قدرتی دفاعی نظام کو متحرک کرنے والی اسی طرح کی کسی اور چیز کی موجودگی۔ کھانسی جسم کا ایک قدرتی درعمل ہے جو وہ کسی ناپسندیدہ چیز کو خارج کرنے کے لیے ظاہر کرتا ہے۔

ماہرین کے ایک اندازے کے مطابق دنیا بھر میں دائمی یا مستقل کھانسی میں مبتلاافراد کی تعداد کروڑوں میں ہے ۔ ایک حالیہ جائزے سے ظاہر ہوا ہے صرف برطانیہ میں ہر سال 75 لاکھ افراد لمبے عرصے تک جاری رہنے والی کھانسی کا ہدف بنتے ہیں۔

کھانسی دور کرنے کے لیے دی جانےوالی زیادہ تر ادویات میں نشہ آور اجزا شامل ہوتے ہیں اور ایسی اکثر دواؤں میں کوڈین نامی ایک مرکب موجود ہوتاہے جو افیون سے حاصل کیا جاتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ معالج کھانسی کی دوا یا شربت پینے کے بعد ڈرائیونگ کرنے سے منع کرتے ہیں۔

اس سال اکتوبر میں برطانیہ کے ادویات کی نگرانی سے متعلق ادارے نے 18 سال سے کم عمر افراد کو یہ مشورہ دیا تھا کہ وہ کھانسی دور کرنے کی ایسی ادویات استعمال نہ کریں جن میں کوڈین شامل ہو ۔ کیونکہ ایک اور حالیہ تحقیق سے یہ پتا چلا ہے کہ کوڈین سے جہاں کھانسی میں افاقہ ہوتا ہےوہاں اس کے مضر صحت اثرات فائدے کی نسبت کہیں زیادہ ہیں۔

اس انکشاف کے بعد ماہرین نے کھانسی کے علاج کے لیے کوڈین کے متراف کی تلاش کا کام شروع کردیا۔

ان دنوں ایک یورپی ادویات ساز کمپنی ایک ایسی دوا کی تیار ی پر کام کررہی ہے جس کا بنیادی جز کوڈین کی بجائے چاکلیٹ سے حاصل کردہ مرکب تھیوبرومین ہے ۔ طبی سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ یہ مرکب پھیپھڑوں او ر گلے کے ان متاثرہ اعصاب کو سکون پہنچاتا ہے جن کا ردعمل کھانسی لانے کا سبب بن رہا ہوتا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے یہ مرکب کھانسی پر قابو پانے میں کافی مؤثر ثابت ہوا ہے۔

تحقیق سے متعلق پروفیسر ایلین موریس کا کہنا ہے کہ افیون کےاجزامثلا کوڈین پر مشتمل کھانسی کی ادویات کے نقصانات اتنے زیادہ ہیں کہ ہمیں ایسی ادویات کی بنانے کی ضرورت ہے جس میں جس میں نشہ آور مرکبات شامل نہ ہوں۔

چنانچہ اب ماہرین تھیوبرومین کو کھانسی کے علاج کے لیےایک متبادل کے طورپر دیکھ رہے ہیں اور انہیں توقع ہے اس سے تیار کی جانے والی ایک نئی دوا جلد ہی یورپی مارکیٹ میں فروخت کے لیے پیش کردی جائے گی۔ جب کہ اس سے ملتی جلتی ایک دواجنوبی کوریا میں پہلے ہی سے فروخت کی جارہی ہے۔

پروفیسر موریس کا کہنا ہے کہ اب ہم بلیک چاکلیٹ کی ایک بار میں موجود تھیوبرومین کی مقدار پر تحقیق کررہے ہیں اور اس پہلو سے جائزہ لے رہے ہیں کہ کسی دوا کی بجائے صرف بلیک چاکلیٹ کی کتنی مقدار کھانسی روکنے کے لیے کافی ہوگی۔

  • 16x9 Image

    جمیل اختر

    جمیل اختر وائس آف امریکہ سے گزشتہ دو دہائیوں سے وابستہ ہیں۔ وہ وی او اے اردو ویب پر شائع ہونے والی تحریروں کے مدیر بھی ہیں۔ وہ سائینس، طب، امریکہ میں زندگی کے سماجی اور معاشرتی پہلووں اور عمومی دلچسپی کے موضوعات پر دلچسپ اور عام فہم مضامین تحریر کرتے ہیں۔

XS
SM
MD
LG