رسائی کے لنکس

برطانیہ: سگریٹ سادہ ڈبیوں میں فروخت کرنے کا فیصلہ


برطانوی وزیرِ صحت کا کہنا ہے کہ اس اقدام سے ملک میں سگریٹ نوشوں کی تعداد کم کرنے میں مدد ملے گی۔

برطانیہ کی حکومت نے سگریٹ کی تشہیر کی حوصلہ شکنی کرنے کے لیے سادہ ڈبیا میں سگریٹ فروخت کرنےکا فیصلہ کیا ہے۔

حکومت نے اس ضمن میں ایک سخت قانون متعارف کرانے کا اعلان کیا ہے جس کے تحت آئندہ برس سے ملک بھر میں سگریٹ کی فروخت سادہ ڈبیا میں ہونے کا امکان ہے۔

وزیر صحت جین الیسن نے بدھ کو برطانوی پارلیمان کے ایوانِ زیرین دارالعوام کو بتایا کہ حکومت سگریٹوں کی سادہ پیکجنگ کے لیے قانون سازی کا ارادہ رکھتی ہے، جسے مئی میں ہونے والے عام انتخابات سے قبل دونوں ایوانوں کے سامنے رائے شماری کے لیے پیش کیا جائے گا۔

وزیرِ صحت کا کہنا تھا کہ اس اقدام سے ملک میں سگریٹ نوشوں کی تعداد کم کرنے میں مدد ملے گی۔

انہوں نے یہ بھی اعلان کیا کہ اکتوبر کی پہلی تاریخ سے نجی گاڑیوں میں سگریٹ نوشی پر پابندی کا قانون نافذ ہوجائے گا۔

سگریٹوں کی سادہ پیکجنگ میں فروخت کی تجویز گزشتہ دو دو برس سے برطانوی حکومت کے زیرِ غور ہے جس پر کابینہ کے وزرا کو تمباکو کی صنعت کی جانب سے بھرپور لابنگ کا سامنا رہا ہے۔

سگریٹ ساز کمپنیوں نے مجوزہ قانو ن کو اپنے استحقاق سے محرومی قراردیا ہے۔

مجوزہ قانون کے تحت سگریٹ کے پیکٹوں کو کمپنیوں کے برانڈز کے مخصوص رنگ میں فروخت کرنے پر پابندی ہوگی اور تمام برانڈز کے سگریٹایک ہی جیسے سائز کی سادہ ڈبیا میں فروخت کی جائیں گی۔ تاہم سگریٹ کمپنیوں کو ڈبیا پر برانڈ کا نام لکھنے کی اجازت ہوگی۔

سگریٹ فروخت کرنے والی کمپنیاں اس بات کی پابند بنائی جائیں گی کہ وہ سادہ پیکٹوں پر سگریٹ پینے کے نقصانات کے بارے میں واضح طور پر انتباہی گرافکس چھاپیں۔

روزنامہ 'گارڈین' کے مطابق حکمراں جماعت کنزرویٹیو کے 75 فیصد اراکین، لیبر جماعت سے تعلق رکھنے والے 75 فیصد، 80 فیصد لبرل ڈیمو کریٹ اور یو کے انڈیپینڈنٹ پارٹی سے وابستہ 64 فیصد اراکین پارلیمنٹ نے بتایا کہ انھوں نے سگریٹ کی سادہ ڈبیا میں فروخت کی حمایت کی ہے۔

حکام کا کہنا ہے کہ تمباکو نوشی کی وجہ سے ہرسال برطانیہ میں دل کے امراض، کینسر، سانس کی بیماریوں اور دیگر امراض میں مبتلا ہو کر 80 ہزار افراد مر جاتے ہیں جبکہ ہر روز سینکڑوں بچے سگریٹ نوشی کی طرف مائل ہوتے ہیں۔ لیکن سگریٹ کی سادہ ڈبیا کے ذریعے تمباکو ساز کمنیوں کی پر کشش پیکجنگ سے متاثر ہونے والی نئی نسل کو تمباکو کے زہر سے بچانے میں مدد ملے گی۔

ماہرین کے مطابق نوجوان سگریٹ کی پرکشش ڈبیا کی وجہ سے تمباکو نوشی کی طرف متوجہ ہوتے ہیں۔ اور سگریٹ کی سادہ ڈبیا خاص طور پر نوجوانوں میں تمباکو نوشی کے انسداد میں موثر ثابت ہو سکتی ہے۔

واضح رہے کہ آسڑیلیا میں سگریٹس کی سادہ ڈبیوں میں فروخت کا قانون دسمبر 2012 میں لاگو ہوا تھا جسے دنیا بھر میں اپنی نوعیت کا پہلا قانون کہا جاتا ہے۔ اس کے بعد سے برطانیہ، ناروے، کینیڈا اور بھارت سمیت دنیا کے کئی ملکوں میں اس طرح کا قانون متعارف کرانے پر غورکیا جارہا ہے۔

XS
SM
MD
LG