رسائی کے لنکس

شام: نئی اپوزیشن ابھر کر سامنے آنے کی امید


ہلری کلنٹن
ہلری کلنٹن

ہلری کلنٹن نے کہا ہے کہ نئے سرے سے متحد ہونے والی شامی اپوزیشن کو آگے بڑھ کر قیادت سنبھالنی ہوگی، تاکہ اسلامی شدت پسندوں کی طرف سے بشار الاسد کی حکومت کے خلاف انقلاب کو ہائی جیک کرنے کی تمام کوششیں ناکام بنائی جاسکیں

امریکی وزیر خارجہ ہلری کلنٹن نے اِس امید کا اظہار کیا ہےکہ اگلے ہفتے شام کی اپوزیشن کےدرمیان ہونے والے مذاکرات کےنتیجے میں باغیوں کی نئی قیادت ابھر کر سامنے آئے گی، جو ملک کے لیے لڑنے اور جانیں دینے والوں کی صحیح نمائندہ ہوگی۔

ہلری کلنٹن نے کہا کہ امریکہ وہ نام اور تنظیمیں تجویز کرے گا جو دوحہ میں ہونے والے مذاکرات کے دوران نئی اپوزیشن کے ڈھانچے میں سرکردہ کردار ادا کریں گے۔

اُنھوں نے کہا کہ جلاوطن افراد پر مشتمل ’سیرئین نیشنل کونسل‘ کو اب اپوزیشن کے لیڈر تصور نہیں کیا جاسکتا، تاہم وہ اب بھی اپنا کردار ادا کرسکتے ہیں۔

کروشیا کے دارالحکومت میں خطاب کرتے ہوئے ہلری کلنٹن نے کہا کہ نئے سرے سے متحد ہونے والی شامی اپوزیشن کو آگے بڑھ کر قیادت سنبھالنی ہوگی، تاکہ اسلامی شدت پسندوں کی طرف سے بشار الاسد کی حکومت کے خلاف انقلاب کو ہائی جیک کرنے کی تمام کوششیں ناکام بنائی جاسکیں۔

پیرس میں فرانسیسی اور روسی عہدے داروں کےدرمیان ہونے والی بات چیت میں شام کےمعاملے پراختلافات دور نہیں ہو پائے۔ روسی وزیر خارجہ سرگئی لیوروف نےمغرب پر الزام لگایا کہ وہ مسٹر اسد کو اقتدار سے الگ کرنے کے لیے شورش کو شہہ دے رہا ہے۔

اِس سے قبل، بیجنگ میں اقوام متحدہ اورعرب لیگ کے ایلچی لخدار براہیمی نے چین پر شامی بحران کے حل میں شریک بننے پر زور دیتے ہوئے چینی وزیر خارجہ یانگ جیچی سے کہا کہ 19ماہ سے جاری تنازع کے حل کے لیے چین کو سرکردہ کردار ادا کرنا ہوگا۔
XS
SM
MD
LG