رسائی کے لنکس

امریکہ اور صومالیہ کے درمیان نئے سفارتی دور کا آغاز


ہلری کلنٹن نے اِس اعلان کو ’تاریخ ساز‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ جاری سفر کی انتہا نہیں، بلکہ تکمیل کی سمت ایک اہم سنگِ میل ہے

دو عشروں کے وقفے کے بعد پہلی بار امریکہ نےحکومت صومالیہ کو سرکاری طور پر تسلیم
کرنے کا اعلان کیا ہے، جس کے بعد دونوں ممالک کے مابین سفارتی تعلقات کے ایک نئے دور کا آغاز ہوگیا ہے۔


امریکی وزیر خارجہ ہلری کلنٹن نے جمعرات کو واشنگٹن میں دورے پر آئے ہوئے صومالیہ کے صدر حسن شیخ محمود سے ملاقات کی جس کے دوران سفارتی تبادلہٴ خیال اور نئے تعلقات کے بارے میں بات چیت ہوئی۔

ہلری کلنٹن نے اِس اعلان کو ’تاریخ ساز‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ جاری سفر کی انتہا نہیں، بلکہ تکمیل کی سمت ایک اہم سنگِ میل ہے۔

جمعرات کو ’وائس آف امریکہ‘ کی صومالی سروس کو دیے گئے ایک انٹرویو میں صدرمحمود نے کہا کہ یہ سفارتی منظوری اُن کی حکومت اور عمومی طور پر صومالی عوام کے لیے ایک ’پیش رفت‘ اور ’سفارتی کامیابی‘ کا درجہ رکھتے ہیں۔

اُنھوں نے مزید کہا کہ اِس سےصومالیہ کےلیے بین الاقوامی اداروں میں دوبارہ شمولیت اور ملک کی تعمیر نو کے سلسلے میں راہ ہموار ہوگی۔

جب 1991ء میں جنگجو قبائل نے صدر محمد سعید بارے کا تختہ الٹا تھا کوئی مستحکم مرکزی حکومت نہیں بن پائی۔

ملک 20برس تک لگاتارتنازعے اور لاقانونیت کا شکار رہا، جب گذشتہ سال اقوام متحدہ کی حمایت سےنئی حکومت کوتشکیل دینے کی کوششیں بارآور ثابت ہوئیں۔


گذشتہ سال ہونے والے انتخابات کے بعد جمعرات کو ہلری کلنٹن اور مسٹر محمود کی طرف سے ہونے والی یہ پہلی ملاقات تھی۔
XS
SM
MD
LG