رسائی کے لنکس

بہتر سمجھ بوجھ کےلیے بین المذاہب مکالمے کی ضرورت پر زور


بہتر سمجھ بوجھ کےلیے بین المذاہب مکالمے کی ضرورت پر زور
بہتر سمجھ بوجھ کےلیے بین المذاہب مکالمے کی ضرورت پر زور

’کامن گراؤنڈز‘ مختلف مذاہب اور عقائد کے درمیان ہم آہنگی، امن کے فروغ اور اسلام کی صحیح رُخ سے مغرب کو آگاہ کرنے کے لیے کوشاں ہے، اور پاکستان اور امریکہ میں امن کانفرنسیں منعقد کرتی ہے

’کامن گراؤنڈز ‘نامی تنظیم کے سربراہ، سید ذوالفقار علی کاظمی کا کہنا ہے کہ امن کے حصول کے بغیر کوئی بھی کام بہتر انداز سے نہیں کیا جاسکتا، نہ معاشرت کو بہتر بنایا جاسکتا ہے اور نہ ہی لوگوں کی حالت بہتر بنا ئی جاسکتی ہے۔

’وائس آف امریکہ‘ کے ساتھ ایک انٹرویو میں اُنھوں نے بتایا کہ اِنہی مقاصد کو سامنے رکھتے ہوئے، کامن گراؤنڈز محدود وسائل کے ساتھ کوشاں ہے۔

پچھلے کافی عرصے سے ڈاکٹر کاظمی مختلف مذاہب اور عقائد کے درمیان ہم آہنگی، امن کے فروغ اور اسلام کی صحیح رُخ سے مغرب کو آگاہ کرنے کے لیے کوشاں ہیں۔ اُن کی تنظیم ’کامن گراؤنڈز‘ پاکستان اور امریکہ میں امن کانفرنسیں منعقد کرتی ہے۔

اپنے حالیہ دورہٴ پاکستان کا ذکر کرتے ہوئے، اُنھوں نے کہا کہ تنظیم نے کراچی اور لاہور میں امن سمپوزئمز منعقد کرائے، اور بتایا کہ لوگ یہ محسوس کرتے ہیں کہ پہلے سے زیادہ کام کرنے کی ضرورت ہے اور آئے روز پہ در پہ پاکستان میں جو واقعات ہورہے ہیں، ضرورت اِس بات کی ہے کہ لوگوں کی معاونت کی جائے ۔

اُن کے بقول، لوگوں کو سمجھنے اور جاننے اورپھر آگے اُن کے مسائل کو جاننے اور سمجھنے کا طریقہ اختیار کرنا چاہیئے جِس سے مستقل بنیاد پر پاکستان میں امن کے قیام کو یقینی بنایا جاسکے۔

ڈاکٹر کاظمی نے بتایا کہ ماضیٴ قریب میں صدر اوباما نے بین الاقوامی مذہبی آزادی کے بارے میں ایک خاتون ، ڈاکٹر سوزان تھامس کُک کوایمبسڈر ایٹ لارج مقرر کیا ہے، جن سے وہ پاکستان کے تناظر میں ملاقات اور بات چیت کر چکے ہیں۔ اِسی طرح سے مسلم کمیونٹیز سے متعلق محکمہ ٴ خارجہ کی جانب سے ڈاکٹر فرح پنڈت کو نمائندہ خصوصی مقرر کیا گیا ہے، جو کہ مسلم برادریوں کو متحرک کرنے کے لیے اعلیٰ خدمات انجام دے رہی ہیں۔

اُن کےالفاظ میں، ’اِس طرح کے لوگوں کے کمیونٹیز کے ساتھ اور مذہبی بیک گراؤنڈ رکھنے والے لوگوں کے ساتھ اور تمام عقائد و مذاہب کے لوگوں کو یکجا لے کر چلنے کی جو آرزو ہے،وہ بہت ہی اہم ہے۔ امریکہ اور پوری دنیا کے لیے اِس کے نتائج بہتر ثابت ہوں گے۔ بلا شبہ، اِس دنیا کو پُرامن بنانے کےلیے مذہبی لوگوں کا بہت اہم کردار ہے۔

اُنھوں نے زور دے کر کہا کہ ضرورت اِس بات کی ہے کہ بین المذاہب مکالمے کو جاری رکھا جائے، کیونکہ اِسی طرح سے ہی بہتر کام انجام دیا جاسکتا ہے۔

آڈیو رپورٹ سنیئے:

XS
SM
MD
LG