رسائی کے لنکس

سری لنکا میں دولتِ مشترکہ کے سربراہ اجلاس کا آغاز


یہ اجلاس ان الزامات کے نتیجے میں کھڑے ہونے والے تنازع کی موجودگی میں ہو رہا ہے کہ سری لنکا کی فوج کئی دہائیوں کی خانہ جنگی کے آخری چند ماہ کے دوران جنگی جرائم کی مرتکب ہوئی۔

دولتِ مشترکہ کا سربراہ اجلاس سری لنکا کے شہر کولمبو میں جمعہ سے شروع ہو گیا۔

یہ اجلاس ان الزامات کے نتیجے میں کھڑے ہونے والے تنازع کی موجودگی میں ہو رہا ہے کہ سری لنکا کی فوج کئی دہائیوں کی خانہ جنگی کے آخری چند ماہ کے دوران جنگی جرائم کی مرتکب ہوئی۔

کینیڈا کے وزیرِ اعظم اسٹیفن ہارپر اور اُن کے بھارتی ہم منصب منموہن سنگھ اُن رہنماؤں میں شامل ہیں جنھوں نے سری لنکا میں منعقدہ اجلاس کا بائیکاٹ کیا ہے۔

مگر برطانوی شہزادہ چارلس اور وزیرِ اعظم ڈیوڈ کیمرون تین روزہ اجلاس میں شرکت کر رہے ہیں۔ مسٹر کیمرون مبینہ جنگی جرائم کی بین الاقوامی سطح پر تحقیقات کا مطالبہ بھی کر چکے ہیں۔

برطانوی وزیرِ اعظم نے دولتِ مشترکہ کے سربراہ اجلاس کے آغاز سے قبل کہا کہ اجلاس میں شرکت اس کا بائیکاٹ کرنے سے بہتر ہے۔

اُن کا کہنا تھا کہ وہ سری لنکا کے صدر مہندا راجاپاکسے سے ملاقات کے خواہشمند ہیں تاکہ وہ جنگی جرائم سے متعلق الزامات کے بارے میں اُن سے سوال کر سکیں۔

سری لنکا کی حکومت کو تامل ٹائگرز کے خلاف فوجی کارروائی کے فیصلہ کن مراحل میں مبینہ طور پر فوجیوں اور باغیوں کے ہاتھوں ہزاروں شہریوں کی ہلاکت پر بین الاقوامی چھان بین کا سامنا ہے۔

سری لنکا کی حکومت قیدیوں کو فائرنگ کرکے ہلاک کرنے سمیت دیگر جنگی جرائم کے الزامات کی سختی سے تردید کرتی ہے۔ ملک میں خانہ جنگی 2009ء میں اختتام پذیر ہوئی تھی۔
XS
SM
MD
LG