رسائی کے لنکس

مسلم کمیونٹی شدت پسندی روکنے کی کلی ذمہ دار نہیں، تجزیہ کار


ریڈیو آن ٹی وی
please wait

No media source currently available

0:00 1:00:02 0:00

ڈاکٹر زبیر نے کہا کہ کسی بھی کمیونٹی بشمول امریکہ میں مقیم مسلمانوں کو انتہا پسندی روکنے کا کلی ذمہ دار قرار نہیں دیا جاسکتا۔

معروف تجزیہ کار ڈاکٹر زبیر اقبال نے کہا ہے کہ امریکی شہریوں کو شدت پسندی کا شکار ہونے سے روکنا کسی کمیونٹی کی نہیں بلکہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کی ہے جنہیں امریکی آئین نے معاشرے میں قانون کے نفاذ کا ذمہ دار قرار دیا ہے۔

وائس آف امریکہ کے پروگرام جہاں رنگ میں میزبان نفیسہ ہود بھائے سے گفتگو کرتے ہوئے 'مڈل ایسٹ انسٹی ٹیوٹ' سے منسلک ڈاکٹر زبیر نے کہا کہ کوئی بھی کمیونٹی بشمول امریکہ میں مقیم مسلمان اخلاقی طور پر تو اپنی صفوں میں انتہا پسندی روکنے کے لیے کچھ نہ کچھ کوشش کرنے کے پابند ہیں لیکن انہیں اس کا کلی ذمہ دار قرار نہیں دیا جاسکتا۔

امریکہ میں مقیم پاکستانی ہم جنس پرست کارکن اور صحافی حسن مجتبیٰ کا پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ اگر ملزم عمر متین کا یہ دعویٰ درست بھی تسلیم کرلیا جائے کہ اس کا تعلق داعش سے تھا تو بھی مسلمان کمیونٹی کو اس پر دفاعی موقف اختیار کرنے کی ضرورت نہیں کیوں کہ داعش کے اس نوعیت کے حملوں کی ذمہ داری اسلام یا مسلمانوں پر عائد نہیں ہوتی۔

انہوں نے کہا کہ بظاہر ایسا لگتا ہے کہ عمر متین کی کارروائی کسی غصے یا نفرت کا ردِ عمل تھی جس کا شکار کوئی بھی شخص کسی بھی وقت ہوسکتا ہے اور اسے کسی طور بھی کسی خاص کمیونٹی سے منسلک نہیں کیا جاسکتا۔

شکاگو سے ری پبلکن پارٹی کے حامی طلعت رشیدنے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عمر متین کے جنسی رجحانات سے متعلق متضاد دعووں کے باوجود ڈونالڈ ٹرمپ کی جانب سے مسلمانوں کو ہدفِ تنقید بنانا امریکہ کی مسلم کمیونٹی کے لیے پریشان کن ہے۔

انہوں نے کہا کہ ڈونالڈ ٹرمپ کی مقبولیت کی وجہ اسی نوعیت کی متنازع باتیں اور دعوے ہیں لیکن صدر اوباما اور خود ری پبلکن قیادت نے بھی ان کے ان بیانات کی سخت مذمت کی ہے۔

میری لینڈ میں موجود ڈیموکریٹ جماعت کے حامی اور 'پاک امریکہ فاؤنڈیشن' کے چیئرمین عرفان ملک کا پروگرام کی میزبان نفیسہ ہود بھائے کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ڈونالڈ ٹرمپ کے بیانات امریکہ کے قومی مفاد کے خلاف ہیں البتہ ان کی سیاست کو اس نوعیت کے متنازع بیانات سے فائدہ پہنچ رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اورلینڈو سانحے سمیت دہشت گردی کی کئی حالیہ وارداتوں کے ملزمان بہت زیادہ مذہبی رجحانات کے حامل نہیں تھے لیکن ان کے مسلمان ہونے کی وجہ سے امریکہ کے مسلمان نوجوانوں کو تعلیم اور روزگار کے حصول اور اسی نوعیت کے دیگر معاملات میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

مکمل پروگرام منسلک ویڈیو میں ملاحظہ کیجئے۔

XS
SM
MD
LG