رسائی کے لنکس

خواتین صرف تعاون نہیں بلکہ مقابلہ بھی پسند کرتی ہیں: تحقیق


نتائج سے پتا چلا کہ مردوں نے تعاون سے زیادہ مقابلے کو انجوائے کیا جبکہ عورتیں یکساں طور پر مقابلے اور تعاون، دونوں سے ہی لطف اندوز ہوئیں۔

انسانی معاشرے میں پائے جانے والے اکثردقیانوسی تصورات کو ہم اور آپ من و عن تسلیم کر لیتے ہیں۔ بالخصوص ایک تصور جو قدرے عام ہے کہ مرد، عورت کے مقابلے میں اپنے گرد و پیش سے زیادہ آگہی رکھتا ہے اور اسی لیے وہ مسابقت میں زیادہ بہتر ہوتا ہے۔ اس کے برعکس عورتیں مقابلے سے گھبراتی ہیں اور انھیں تعاون کرنے میں زیادہ بہتر تصور کیا جاتا ہے۔

لیکن ایک حالیہ تحقیق سے وابستہ سائنس دانوں نے اس تصور کی نفی کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کے مطالعے میں اگرچہ یہ خیال درست ثابت ہوا ہے کہ مرد مقابلے کو زیادہ پسند کرتے ہیں اور اس سے پورے طور پر لطف اندوز ہوتے ہیں، لیکن دوسری جانب یہ تاثر بھی غلط ثابت ہوا ہے کہ عورتیں مقابلے سے زیادہ تعاون کو پسند کرتی ہیں۔

فن لینڈ کی 'الٹو یونیورسٹی' سے منسلک تحقیق کاروں کی ٹیم نے مسابقت اور تعاون کے ساتھ کھیلنے کے لیے جس قسم کا جسمانی ردعمل ظاہر ہوتا ہے، اس کا تفصیلی جائزہ پیش کیا ہے۔

تحقیق کے دوران ماہرین نے یہ جاننے کی کوشش کی کہ مقابلے کے دوران کس قسم کے جذبات مرد اور خواتین دونوں کے برتاؤ کو کنٹرول کرتے ہیں۔

نتائج سے پتا چلا کہ مردوں نے تعاون سے زیادہ مقابلے کو انجوائے کیا جبکہ عورتیں یکساں طور پر مقابلے اور تعاون، دونوں سے ہی لطف اندوز ہوئیں۔

سائنسی رسالے 'پلوس ون' میں شائع ہونے والی اس تحقیق کے سے منسلک ماہر میشیاز کیویکنگاس کہتی ہیں کہ تحقیق سے پتا چلتا ہے کہ یہ جسمانی طریقہ کار ہے جو مسابقتی اور تعاون پر مبنی سرگرمیوں کے دوران ہمارے برتاؤ کو کنٹرول کرتا ہے۔

ان کے بقول نتائج سے یہ سمجھنے میں مدد مل سکتی ہے کہ لوگ کیوں اس طرح کا برتاؤ کرتے ہیں جیسا کہ وہ کر رہے ہوتے ہیں۔

ماہر نفسیات میشیاز نے کہا کہ ہو سکتا ہے کہ ہم نادانستہ طور پر اپنی خواہشات کے بارے میں غلط معلومات کسی کو دے رہے ہوں لیکن ہمارا جسم جھوٹ نہیں بولتا ہے۔

یہ رپورٹ دو مطالعاتی جائزوں پر مبنی ہے جس میں تحقیق کاروں نے مقابلے اور تعاون پر مبنی ڈیجیٹل گیمز کھیلنے کے دوران شرکا کے ردعمل کا جائزہ لیا۔

ڈاکٹر میشیاز نے کہا کہ کھیل کے دوران نہ تو مردوں نے اور نہ ہی عورتوں نے منفی جذبات کے حوالے سے کوئی واضح فرق محسوس کیا، جس سے اس بات کا اشارہ ملتا ہے کہ مسابقتی رویے کی حوصلہ افزائی میں صرف مثبت جذبات کردار ادا کرتے ہیں۔

تحقیق کاروں کا کہنا ہے کہ نتائج سے واضح ہوتا ہے کہ کھیل کے دوران عورتیں مقابلے کے برعکس تعاون حاصل کرنے پر زیادہ لطف اندوز نہیں ہو رہی تھیں۔

محققین کے مطابق یہ ہوسکتا ہے کہ مردوں کے حوالے سے پایا جانے والا یہ تصور کہ وہ تعاون کے بجائے مقابلے کو زیادہ پسند کرتے ہیں، قدرتی اختلافات کے بجائے صنفی توقعات کا نتیجہ ہو۔

XS
SM
MD
LG