رسائی کے لنکس

’ونی‘ کیے جانے کے مقدمہ کی سماعت


پاکستان کی عدالت عظمیٰ (سپریم کورٹ)
پاکستان کی عدالت عظمیٰ (سپریم کورٹ)

جرگے کے مبینہ سربراہ رُکن صوبائی اسمبلی طارق مسوری بگٹی بھی عدالت کے حکم پر چیف جسٹس افتخار محمد چودھری کی سربراہی میں تین رکنی بینچ کے سامنے پیش ہوئے۔

بلوچستان میں ایک خونی تنازع کے تصفیے کے لیے متاثرہ فریق کو بدلے میں 13 کمسن لڑکیاں دینے یا ’ونی‘ کیے جانے کے جرگے کے فیصلے پر عدالت عظمٰی نے ازخود کارروائی کرتے ہوئے بدھ کو کوئٹہ میں اس مقدمے کی ابتدائی سماعت کی۔

جرگے کے مبینہ سربراہ رُکن صوبائی اسمبلی طارق مسوری بگٹی بھی عدالت کے حکم پر چیف جسٹس افتخار محمد چودھری کی سربراہی میں تین رکنی بینچ کے سامنے پیش ہوئے۔

اُنھوں نے عدالت کو بتایا کہ نا تو جرگہ ان کی سربراہی میں ہوا اور نا ہی وہ اُس وقت بارکھان میں موجود تھے جو ڈیرہ بگٹی سے 90 کلومیٹر دور ہے، اور جہاں جرگے کا انعقاد کیا گیا۔

سپریم کورٹ نے ایک روز قبل جاری کردہ اپنے حکم میں ’ونی‘ کی جانے والی 13 لڑکیوں کو بھی عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔ تاہم ڈپٹی کمشنر ڈیرہ بگٹی نے بدھ کو ہونے والی کارروائی کے دوران عدالت کو بتایا کہ اُن سب کو لانے کے لیے دو ہیلی کاپٹر ڈیرہ بگٹی بھیج دیے گئے ہیں۔

اس واقعہ پر پاکستان میں انسانی حقوق کی تنظیموں اور بالخصوص اراکین پارلیمان کی طرف سے شدید مذمت کی گئی ہے جنہوں نے عدالت سے اس غیر قانونی جرگے میں ملوث تمام افراد کو قرار واقعی سزا دینے کا مطالبہ کیا ہے۔
XS
SM
MD
LG