رسائی کے لنکس

بھارت کی کرکٹ ٹیم تنقید کی زد میں


بھارت کی کرکٹ ٹیم تنقید کی زد میں
بھارت کی کرکٹ ٹیم تنقید کی زد میں

انگلش ٹیم کے کپتان سٹراس نے کہا ہے کہ بھارت کے خلاف اُن کی ٹیم کی کارکردگی دیگر ٹیمو ں کے لیے چیلنج بن گئی ہے۔ ہالینڈ کے خلاف پہلے میچ میں غیر موثر کارکردگی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے اُنھوں نے کہا کہ ”اُس کارکردگی کے بعد اتنے عظیم انداز میں کھیل میں واپسی نے ٹورنامنٹ میں شامل ٹیموں کو یہ پیغام دیا ہے کہ ہم سے ٹکرانا آسان نہ ہوگا۔ “

انگلینڈ کے خلاف ڈرامائی میچ برابر ہونے کے بعد دسویں عالمی کرکٹ کپ کی فیورٹ سمجھی جانے والی بھارت کی ٹیم پرمقامی میڈیامیں شدید تنقید کی جارہی ہے۔

سُپر سٹار سچن ٹنڈولکر کی شاندار سنچری کی بدولت بنگلور میں اتوار کو کھیلے گئے میچ میں پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے بھارتی ٹیم 49.5 اوورز میں 338 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئی۔ لیکن انگلینڈ کی ٹیم نے کپتان اینڈریو سٹراس کی 158 رنز کی شاندار اننگز کی بدولت ایک سنسنی خیز مقابلے کے بعد میچ کی آخر گیند پر یہ سکوربرابر کردیا۔

لیکن بھارتی میڈیا نے کہا ہے کہ اس میچ کو بھارت کی ٹیم کی آنکھیں کھولنے کے لیے ایک انتباہ سمجھنا چاہیے۔ ذرائع ابلاغ نے انگلینڈ کی ٹیم کو ہرانے میں ناکامی پر ماتم کرتے ہوئے جوش و جذبے سے عاری فیلڈنگ او ر خاص طور پر غیر موثر باؤلنگ لائن اپ پر کڑی تنقید کی ہے۔

بعض اخبارات نے بھارتی ٹیم کے باؤلنگ کے شعبے کا شمار ٹیسٹ میچ کھیلنے والی بدترین ٹیموں میں کیا ہے جو انگلینڈ کی ٹیم کو میچ میں واپس لانے کی بڑی وجہ تھی۔

ٹائمز آف انڈیا نے لکھا ہے کہ ”فی الحال ایسا نہیں لگتا کہ ہم کسی بھی طرح کے مجموعی سکور کا دفاع کرنے کے قابل ہیں۔ لیکن اچھی خبر یہ ہے کہ ہماری یہ کمزوری کھیل کے ایک ایسے مرحلے میں بے نقاب ہو ئی ہے جو ناک آوٹ نہیں۔ اسے اب بھی دور کیا جا سکتا ہے۔“

انگلش ٹیم کے کپتان سٹراس نے کہا ہے کہ بھارت کے خلاف اُن کی ٹیم کی کارکردگی دیگر ٹیمو ں کے لیے چیلنج بن گئی ہے۔ ہالینڈ کے خلاف پہلے میچ میں غیر موثر کارکردگی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے اُنھوں نے کہا کہ ”اُس کارکردگی کے بعد اتنے عظیم انداز میں کھیل میں واپسی نے ٹورنامنٹ میں شامل ٹیموں کو یہ پیغام دیا ہے کہ ہم سے ٹکرانا آسان نہ ہوگا۔ “

بھارتی کپتان دھونی
بھارتی کپتان دھونی

بھارت کے کپتان مہندرا سنگھ دھونی نے فاسٹ باؤلر ظہیر خان کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ اوپر تلے تین انگلش کھلاڑیوں کو آؤٹ کر کے وہ ٹیم کو میچ میں واپس لے آئے۔تاہم انھوں نے کہا کہ فیلڈنگ کی وجہ سے بھارت کی ٹیم یہ میچ نہ جیت سکی۔

بھارتی کپتان نے Umpire Decision Review System کے متنازع قاعدہ پر ایک بار پھر تنقید کی جس کی وجہ سے ایک اہم مرحلے پر امپائر کا فیصلہ بھارت کی بجائے انگلینڈ کے حق میں دے دیا گیا۔

انگلش کپتان سٹراس اور این بیل کی شراکت میں ابھی صرف 52 رنز بنے تھے جب یوراج سنگھ کی ایک گیند بیل کے پیڈ پر لگی اور بھارتی ٹیم نے ایل بی ڈبلیوں کی ایک زورداراپیل کی۔اُس وقت بیل نے 17 رنز بنائے تھے اور ٹی وی ایکشن ری پلے کے مطابق گیند وکٹوں کو لگنی تھی جبکہ انگلش بلے باز نے واپس ڈریسنگ روم کی طرف جانا شروع کردیا تھا۔

لیکن نیوزی لینڈ کے امپائر بِلی باوڈن نے اُنھیں ناٹ آؤٹ قرار دیاکیونکہ اُن کے خیال میں بیل وکٹوں سے بہت دور جاکر یوراج سنگھ کی گیند کو کھیلنے کی کوشش کررہے تھے۔

بھارت کے کپتان دھونی نے اس نظام پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ٹیکنالوجی اور انسانی سوچ کے اس امتزاج کے باعث ہم وہ (بیل کی) وکٹ حاصل نہ کرسکے۔’’اگر آنکھ دیکھ سکتی ہے کہ گیند وکٹوں کو لگے گی تو اس میں فاصلے کو کوئی اہمیت نہیں دینی چاہیے۔ “

XS
SM
MD
LG