رسائی کے لنکس

مائیک ہَسی کی دھواں دھار اننگ نے سیمی فائنل میں پاکستان سے فتح چھین لی


برطنوی کرکٹ ٹیم
برطنوی کرکٹ ٹیم

سعید اجمل آخری اوورمیں 18رنز بچانے میں ناکام

ٹی20عالمی کپ کے دوسرے سیمی فائنل میں ون ڈے کرکٹ کی عالمی چمپین آسٹریلیا نے انتہائی سنسنی خیزمقابلےکےبعد ٹی20کی چمپین پاکستانی ٹیم کو تین وکٹوں سے ہرا کر فائنل کے لیے کوالی فائی کر لیا۔

مائیکل ہَسی کی صرف 24گیندوں پر 60رنز کی اننگ نے پاکستان کے منہ سے فتح چھین لی۔

آخری پانچ اوورز میں 70رن درکار تھے، جو مائیک ہَسی کے رنز اگلتے بلے کے سامنے تھوڑے پڑ گئے اور آخری اوور میں جیت کے لیے 18رن کا ہدف مائیک ہَسی نے چار گیندوں پر ایک چوکے اور دوچھکوں کی مدد سے برابر کیا، اور پانچویں گیند پر مسلسل تیسرا چھکا مارکر ٹیم کو فتح دلادی۔

اِس طرح، پاکستانی ٹیم جو کارکردگی کے ساتھ ساتھ قسمت کے بل بوتے پر سیمی فائنل میں پہنچی تھی یہاں غیر معمولی کارکردگی دکھانے کے باوجود جیت کو ریت کی طرح ہاتھوں سے سرکتا دیکھتی رہ گئی۔

بارش سے متاثرہ سینٹ لوشیا کے میدان پر آسٹریلیا نے ٹاس جیت کر پہلے باؤلنگ کا فیصلہ کیا تاکہ اُس کے باؤلر نئی گیند سے فائدہ اُٹھا سکیں۔کپتان مائیکل کلارک کی یہ تدبیر کامیاب ثابت نہ ہو سکی اور دونوں پاکستانی اوپنرز نے جم کر آسٹریلیا ئی پیسرز کا مقابلہ کیا اور 9.8اوور میں 82رنز بنا ڈالے۔

اِس موقع پر کامران اکمل 50رنز بنا کر آؤٹ ہوئے تو اُن کے بھائی عمر اکمل کو بیٹنگ آرڈر میں تبدیلی کرتے ہوئے ون ڈاؤن پوزیشن پر بھیجا گیا۔ اُنھوں نے بھی شاندار بیٹنگ کی اور 35گیندوں پر دو چوکوں اور چار چھکوں کی مدد سے 56رنزکی ناقابلِ شکست اننگ کھیلی۔

کینگرو باؤلر لائن اینڈ لینگتھ پر کنٹرول نہ رکھ سکے اور نو وائیڈ گیندوں کے ساتھ کل 20رنز ایکسٹرا بھی بنے۔ سلمان بٹ 32رنز کے ساتھ تیسرے ٹاپ سکورر رہے۔ شان ٹیٹ نے چار اووروں میں 25رنز دے کر سب سے کفایت شعار باؤلر ثابت ہوئے۔

پاکستانی ٹیم جب سکور بورڈ پر 191کا ہندسہ سجانے میں کامیاب ہوئی تو خیال تھا کہ مضبوط سپن اٹیک کے سامنے یہ ہدف عبور کرنا جوئے شیر لانے کے برابر ہوگا۔ اوپر سے ابتدائی اوورز میں اِن فارم وارنر اور واٹسن، محمد عامر کا شکار ہوگئے۔ 58پر تین اور 62پر چار کھلاڑیوں کے آؤٹ ہونے کے بعد میچ کافی حد تک پاکستان کے ہاتھ میں آگیا، لیکن اِس موقع پر کینگروز نے حسبِ روایت ہمت نہ ہارتے ہوئے جارحانہ بلے بازی کا مظاہرہ کیا۔ کیمرون وائیٹ نے 31گیندوں پر 43رنز کے ساتھ خطرے کی گھنٹی بجائی تو ساتویں نمبر پر آنے والے مائیک ہسی نے کھیل کا پانسہ ہی پلٹ دیا۔

شائقین، مبصرین اور پاکستانی ٹیم کی آنکھیں کھلی کی کھلی رہ گئیں اور آخری اوور میں 18رنز صرف پانچ گیندوں پر بناتے ہوئے آسٹریلین کھلاڑی اپنی ٹیم کو فائنل میں لے گئے۔

شکست کے باوجود ماہرین نے پاکستانی ٹیم کی کارکردگی کی تعریف کی۔ اُن کا کہنا تھا کہ ٹیم نے ثابت کر دیا ہے کہ وہ بڑے میچوں میں بڑی سے بڑی ٹیم کا مقابلہ پُر اعتماد انداز سے کر سکتی ہے۔

اگر یہ کہا جائے کہ پاکستان کی ٹیم کو شکست ہوئی لیکن کرکٹ جیت گئی، تو بے جا نہ ہوگا۔

XS
SM
MD
LG