رسائی کے لنکس

بھارت ہفتے جنوبی افریقہ کے خلاف جی جان کی بازی لگا دے گا


French soldiers patrol near the presidential palace (background) in Bangui, Central African Republic, December 31, 2012.
French soldiers patrol near the presidential palace (background) in Bangui, Central African Republic, December 31, 2012.

ورلڈ کپ 2011ء کی دو اہم اور ایک دوسرے کی بڑی حریف ٹیموں بھارت اور جنوبی افریقہ کا ٹکراؤ کل ناگپور کے ودھاربا کرکٹ ایسوسی ایشن اسٹیڈیم میں ہو گا۔ دونوں ٹیموں کے درمیان ہونے والے 65 معرکوں میں 39 فتوحات کے ساتھ اگر چہ پروٹیز کو نفسیاتی برتری حاصل ہے تاہم گروپ کے ابتدائی چار میچوں میں ناقابل شکست بھارت اپنی حکمرانی قائم رکھنے کیلئے کل جی جان کی بازی لگا دے گا۔

ماہرین کے مطابق اس وقت دونوں ٹیمیں ہم پلہ ہیں اور دونوں کی بیٹنگ لائن کو ایک جیسی مشکلات کا سامنا ہے۔ ایک جانب تو جنوبی افریقہ، انگلینڈ کے خلاف 171 رنز کے تعاقب میں 165 رنز پر ہمت ہار بیٹھا تو دوسری جانب نسبتاً کمزور تصور کی جانے والی ٹیموں آئرلینڈ اور ہالینڈ کے خلاف آخری دونوں مقابلوں میں بھارتی بیٹنگ لائن بھی ڈگمگاتی دکھائی دی۔ اس سے یہ تاثر مل رہا ہے کہ دونوں ٹیمیں اگر چہ پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے کسی بھی بالنگ لائن کے پرخچے اڑانے میں دیر نہیں کرتیں تاہم ہدف کے تعاقب میں وہ دباؤ کا شکار ہو جاتی ہیں۔

پروٹیز کے کیپٹن گریم اسمتھ کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ "لڑنا ہی ہمارا اصول ہے۔ ہم ہمیشہ جیت کی سوچ کے ساتھ میدان میں اترتے ہیں"۔ انہوں نے وضاحت کی کہ "دوسری بیٹنگ میں دباؤ میں آجانے کا تاثرغلط ہے، کل بھارت کے خلاف بھی ہم اپنی بھر پور قوت اور مثبت سوچ کے ساتھ میدان میں اتریں گے"۔

اس حوالے سے تبصرہ کرتے ہوئے جنوبی افریقہ کے بالرمورل کا کہنا ہے کہ انگلش ٹیم کے ہاتھوں شکست سے بہت کچھ سیکھا ہے تاہم اسے بھول کر اگلے ہدف یعنی بھارت پر ہماری نظریں ہیں۔ کل کے میچ میں جنوبی افریقہ کے اسپن بالر عمران طاہر کی شمولیت کے حوالے سے بھی شکوک و شبہات پائے جاتے ہیں کیونکہ ہو سکتا ہے کہ انجری کے باعث وہ بھارت کے خلاف میدان میں نہ اتر سکیں ۔

کل کے میچ میں امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ پچ بلے بازوں کے لئے ساز گار ہو گی لہذا اس پر پروٹیز بلے باز اے بی ڈویلیئر اورہاشم عاملہ پر بھر پور اعتماد کیا جا سکتا ہے۔ بھارت کے خلاف جیک کیلس سب سے کامیاب پروٹیز بلے باز ہیں جنہوں نے 1446 رنز بنا رکھے ہیں جبکہ اے بی ڈویلیئرنے پہلے تین میچوں میں دو سنچریوں کی مدد سے 266 رنز بنا رکھے ہیں جس میں 134 رنز کی شاندار اننگز بھی شامل ہے۔

ہاشم عاملہ بھی کل کے میچ میں پرفارمنس دینے کیلئے بے تاب ہیں۔ اس حوالے سے ایک انٹرویو میں ان کا کہنا تھا کہ آخری میچ میں انگلینڈ کے خلاف خراب کارکردگی دکھانے والی پروٹیز نے اپنی غلطیوں سے سبق سیکھ لیا ہے اور کل وہ کسی دباؤ میں آئے بغیر بھر پور کارکردگی کا مظاہرہ کرینگے۔ ہاشم عاملہ بھی بھارت کے خلاف 7 میچوں میں ایک سنچری اور تین نصف سنچریاں بنا چکے ہیں۔

دوسری جانب بھارت کی بیٹنگ لائن میں لٹل ماسٹر سچن ٹنڈولکر نے جہاں کئی بین الاقوامی ریکارڈ قائم کر رکھے ہیں وہیں وہ پروٹیز بالنگ لائن کیلئے ماضی میں سب سے زیادہ تباہ کن ثابت ہوئے ہیں۔ انہوں نے ایک روزہ کرکٹ میں سب سے زیادہ 200 رنز بنانے کا ریکارڈ بھی جنوبی افریقہ کے خلاف ہی بنایا تھا۔ موجودہ ورلڈ کپ مقابلے میں بھی انہوں نے ہی پانچ میچوں میں سو اور پچاس کے ہندسے عبور کئے اورٹاپ ٹین میں 258 رنز کے ساتھ پانچویں نمبر پر ہیں۔ لہذا کل کے میچ میں بھی وہ پروٹیز کیلئے سب سے بڑا خطرہ ہیں۔

آل راؤنڈر یووراج سنگھ بھی آخری دونوں میچوں میں حریف ٹیموں کے سامنے چٹان کی طرح ڈٹ چکے ہیں جس کے باعث ان پر بھر پور اعتماد کیا جا سکتا ہے ۔ میگا ایونٹ میں ٹاپ ٹین بلے بازوں میں سہواگ کا چھٹا نمبر ہے جو بھارت کیلئے مثبت پوائنٹ ہے۔ انہوں نے اب تک 258 رنز بنائے ہیں جن میں ایک نصف سنچری اور ایک 175 رنز کی شاندار اننگز بھی شامل ہے۔ ان کے علاوہ گوتم گھمبیر اور ویراٹ کوہلی بھی پروٹیز بالنگ کے خلاف انتہائی جارحانہ عزائم رکھتے ہیں۔

بھارتی قائد مہندرا سنگھ دھونی کا کہنا ہے کہ وہ تسلیم کرتے ہیں کہ آئر لینڈاور ہالینڈ کے خلاف آخری دو میچوں میں ان کی ٹاپ بیٹنگ لائن خاطر خواہ کارکردگی نہیں دکھا سکی لیکن ان حالات میں یووراج سنگھ کی کارکردگی اطمینان بخش ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ آئر لینڈ کے خلاف ظہیر خان نے دو ابتدائی وکٹیں لے کر ٹیم کو جیت کی راہ پر گامزن کیا اور امید ہے کہ کل بھی ظہیر خان ویسی ہی کارکردگی پیش کریں گے۔دھونی نے امید ظاہر کی کہ وہ کل بھی فتح حاصل کر کے گروپ میں ٹاپ پوزیشن برقرار رکھیں گے۔

بالنگ میں بھارتی اسپنر ہربھجن سنگھ 22، ظہیر خان 21 اور ٹنڈولکر 17 پروٹیز وکٹیں حاصل کر چکے ہیں۔ ظہیر خان اب تک عالمی کپ میں 11 وکٹوں کے ساتھ پانچویں نمبر پر ہیں لہذا کل بھی ان پر اعتماد کیا جا سکتا ہے جبکہ جنوبی افریقہ کے اسپنر عمران طاہر کل کے معرکے میں شرکت نہ کر سکے تو پروٹیز کیلئے یہ اچھی خبر نہ ہو گی کیونکہ وہ 11 وکٹوں کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہیں۔ان کے علاوہ ماضی میں جیک کیلس 29، ڈویلیئر 19 اور توسابے 16بھارتی کھلاڑیوں کو آؤٹ کر چکے ہیں۔

XS
SM
MD
LG