رسائی کے لنکس

کراچی کے قریب بحیرہٴعرب میں طوفان کا خدشہ


یہ طوفان جسے’نانوک‘ کا نام دیا گیا ہے وہ اومان کے ساحلی علاقوں سے ٹکرائے گا۔ اگلے 24 گھنٹوں میں، اس کی رفتار میں شدت آئے گی جبکہ 48گھنٹوں میں اس کا زور ٹوٹ جائے گا

سندھ کے ساحلی علاقوں، خاص کر کراچی سے شمال مغربی سمت680 کلومیٹر دور بحیرہ عرب میں ایک سمندری طوفان موجود ہے جو 10 کلومیٹر فی گھنٹے کی رفتار سے آگے بڑھ رہا ہے۔

محکمہٴموسمیات سندھ کے چیف میٹرولوجسٹ توصیف عالم نے ’وائس آف امریکہ‘ کو بتایا ہے کہ طوفان سے پاکستان کے کسی علاقے کو کوئی خطر ہ نہیں۔ تاہم، حفاظتی تدابیر اختیار کی جا رہی ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ یہ طوفان جسے’نانوک‘ کا نام دیا گیا ہے وہ اومان کے ساحلی علاقوں سے ٹکرائے گا۔ اگلے 24 گھنٹوں میں اس کی رفتار میں شدت آئے گی، جبکہ 48گھنٹوں میں اس کا زور ٹوٹ جائے گا۔

توصیف عالم کا یہ بھی کہنا ہے کہ سندھ اور بلوچستان کے اکثر علاقوں میں جمعہ سے اتوار تک بادل چھائے رہیں گے، جبکہ بلوچستان کے علاقوں گوادر پسنی میں گرج چمک کے ساتھ بارش ہوگی، جبکہ سندھ کے بھی کچھ علاقوں میں بارش کی توقع ہے۔

سندھ کے دیہات زیرآب
ادھر طوفان کے باعث سمندر میں طغیانی آگئی ہے جس سے ٹھٹھہ اور بدین کے کچھ دیہات زیر آب آگئے ہیں، جبکہ کراچی کے تفریحی مقام’سینڈز پٹ‘ اور’پیرا ڈائز پوائنٹ‘ پر واقع کئی ہٹس میں بھی پانی بھر گیا ہے۔ ریڑھی گوٹھ کراچی میں بھی سمندر کے کنارے بنے مکانات میں پانی داخل ہونے کی اطلاعات ہیں۔

چیف میٹرولوجسٹ کا کہنا ہے کہ چونکہ یہ مہینے کا درمیانی ہفتہ ہے اور اس درمیانی مدت میں چاند پورا نظر آتا ہے اور اس کی کشش زیادہ ہوتی ہے۔ لہذا، سمندری لہروں میں تیزی آئی ہوئی ہے۔ یہ مدوجزر ہے، معمول کی بات ہے اور اس میں کمی بیشی ہوتی رہتی ہے۔

موسم ’رف‘ یا ’ویری رف‘ ہوسکتا ہے
محکمہٴموسمیات کے ڈائریکٹر جنرل عارف محمود کا کہنا ہے کہ توقع کی جارہی ہے کہ ’نانوک ‘ جس وقت اومان کے ساحلی علاقوں سے ٹکرائے گا اس وقت تک اس کی شدت تقریباً ختم ہوچکی ہوگی۔ تاہم، جمعہ سے اتوار تک سمندر کا موسم ’رف‘ یا ’ویری رف‘ ہو سکتا ہے۔ اس لئے، ماہی گیر اتوار تک سمندر کا رخ نہ کریں، نہ ہی عوام کھلے سمندر میں نہانے کی کوشش کریں۔ یہ اقدامات انتہائی خطرناک ہوسکتے ہیں۔

تمام ادارے ریڈ الرٹ
کمشنر کراچی شعیب صدیقی نے تمام متعلقہ اداروں کو ’ریڈ الرٹ‘ کر دیا ہے، جس کے بعد فائربریگیڈ کا عملہ اور لائف گارڈز نے ساحل پر ڈیوٹی دینا شروع کردی ہے۔ انہوں نے شکار کی غرض سے گہرے سمندر میں جانے والی تمام لانچوں کو بھی واپسی کی ہدایات جاری کردی ہیں۔

ریڑھی گوٹھ کے مکانات میں پانی داخل
کچھ مقامی میڈیا رپورٹس میں کراچی کے ساحل پر سمندری سطح کے بلند ہونے کی بھی اطلاعات ہیں۔ ’فشر فوک فورم‘ کے رہنما کمال شاہ کے مطابق سمندری سطح بڑھنے کے باعث ریڑھی گوٹھ کے مختلف گھروں میں پانی داخل ہوگیا ہے۔ لٹھ بستی، ڈبلا محلہ، چشمہ گوٹھ اور پند محلہ کے گھروں میں 2 فٹ تک پانی ہی پانی ہے۔ ان محلوں میں ڈیڑھ ہزار کے قریب مکانات ہیں جن میں درجنوں افراد آباد ہیں۔

طوفان کو ’نوناک‘ کا نام کس نے دیا؟
محکمہٴموسمیات کے اعلیٰ عہدیدار نے ’وائس آف امریکہ‘ کے ایک سوال پر بتایا کہ اس سمندری طوفان کو میانمار کے ایک اہلکار’نوناک‘ نے سب سے پہلے دیکھا تھا۔ تاہم، اس طوفان کو’ نوناک‘کے نام سے منسوب کرنے کا سہرا بھارتی محکمہٴموسمیات کے سر جاتا ہے۔
XS
SM
MD
LG