رسائی کے لنکس

فوج سے ڈسچارج پر ڈیلاس حملہ آور بدلہ ہوا شخص تھا: والدین


فائل
فائل

اُن کا فیس بک پیج، جو اب ڈلیٹ ہو چکا ہے، اُس پر تصاویر پوسٹ تھیں جن میں ’’سیاہ فام طاقت‘‘، مُکے کا نشان، سُرخ، سیاہ اور سبز پین-افریقی پرچم پوسٹ تھا، جو دونوں سیاہ فاموں کے اختیارات کی علامت ہیں۔ فیس بک پیج پر یہ بھی تحریر تھا کہ وہ ’نیو بلیک پینتھر پارٹی‘ کے حامی تھے

پچیس برس کا سیاہ فام سابق فوجی، جس نے گذشتہ ہفتے ٹیکساس کے شہر ڈیلاس میں گولیاں چلا کر پانچ پولیس اہل کاروں کو ہلاک کیا، اُن کے والدین نے کہا ہے کہ وہ گذشتہ سال فوج سے نکالے جانے کے بعد ایک بدلا ہوا شخص تھا۔

حملہ آور میکا جانسن کی والدہ، ڈلفین جانسن نے ’دِی بلیز‘ میڈیا سائٹ کو بتایا کہ اُن کا بیٹا کھلی ڈلی طبیعت کا ہنستا کھیلتا شخص تھا، چھ برس امریکی فوج میں ’رزروسٹ‘ رہنے کے بعد، جس دوران وہ سات ماہ تک افغانستان میں تعینات رہا، اور جہاں 15 برس سے امریکی فوجی کارروائی جاری ہے، واپسی پر وہ ’’گوشہ نشین‘‘ بن چکا تھا۔

والدہ کے علاوہ جانسن کے والد، جمیز جانسن نے کہا کہ اُنھیں فوج میں تعیناتی کے دوران اُن کے بارے میں کوئی ایسا واقعہ یاد نہیں جس کی بدولت اُن کے بیٹے کی کایا پلٹ ہوئی۔ ڈیلفین جانسن نے کہا کہ اُن کا بیٹا ’’وطن سے محبت کرتا تھا‘‘ اور ’’ملک کا تحفظ کرنا چاہتا تھا‘‘۔

تاہم، اُن کا کہنا تھا کہ ’’فوج کے بارے میں جو میکا کی سوچ تھی وہ ایسی نہیں نکلی۔ وہ بہت، بہت مایوس تھا۔ تاہم، ہوسکتا ہے کہ ہماری حکومت سے متعلق جو اُن کے نظریات تھے، یا جو فوج کے بارے میں اُن کی سوچ تھی، وہ اُن کی توقعات پر پوری نہیں اترتی تھیں‘‘۔

سیاہ فاموں کی تاریخ سے مانوس، لیکن نسل پرست نہیں تھے

جانسن کے والد نے بتایا کہ فوج چھوڑنے پر اُن کا بیٹا سیاہ فاموں کی تاریخ کے معالعے اور اپنے ورثے میں دلچسپی لینے لگا۔

اُن کا فیس بک پیج، جو اب ڈلیٹ ہو چکا ہے، اُس پر تصاویر پوسٹ تھیں جن میں ’’سیاہ فام طاقت‘‘، مُکے کا نشان، سُرخ، سیاہ اور سبز پین-افریقی پرچم پوسٹ تھا، جو دونوں سیاہ فاموں کے اختیارات کی علامت ہیں۔ فیس بک پیج پر یہ بھی تحریر تھا کہ وہ ’نیو بلیک پینتھر پارٹی‘ کے حامی تھے، جو سفید فاموٕں کے خلاف تشدد کی علامت ہے۔

XS
SM
MD
LG