رسائی کے لنکس

ڈھاکہ: پولیس کا آزاد خیال بلاگر کے دو قاتل گرفتار کرنے کا دعویٰ


ڈھاکہ پولیس نے بتایا ہے کہ سعد الناہین اور مسعود رانا کو گرفتار کیا گیا ہے۔ اُن پر شدت پسند’ انصاراللہ‘ کے بنگلہ دیشی دستے کے ارکان ہونے کا شبہ ہے، جو اُن دو گروہوں میں سے ایک ہے، جنھوں نے نیلوئے چکرورتی کے قتل کی ذمہ داری قبول کی تھی

بنگلہ دیش کے دارالحکومت میں پولیس نے گذشتہ جمعے کو ایک لادین بلاگر کی ’وحشیانہ ہلاکت میں ملوث‘ دو افراد کو گرفتار کرلیا ہے۔

ڈھاکہ پولیس نے بتایا ہے کہ سعد الناہین اور مسعود رانا کو گرفتار کیا گیا ہے۔ اُن پر شدت پسند’ انصاراللہ‘ کے بنگلہ دیشی دستے کے ارکان ہونے کا شبہ ہے، جو اُن دو گروہوں میں سے ایک ہے، جنھوں نے نیلوئے چکرورتی کے قتل کی ذمہ داری قبول کی تھی۔

گرفتاری کے وقت، ناہین ضمانت پر تھے۔ اُن پر سنہ 2013 میں بلاگر، آصف محی الدین کو قتل کرنے کا شبہ ہے۔

چالیس برس کے چکرورتی کو گذشتہ ہفتے حملہ آوروں کے ایک ٹولے نے تیز دھار آلے سے ہلاک کیا تھا۔ وہ اِس سال بنگلہ دیش میں ہلاک ہونے والے چوتھے سیکولر بلاگر تھے۔

ایک پولیس اہل کار نے کہا ہے کہ حملہ آوروں نے چکرورتی کے گھر میں داخل ہونے کے لیے جھانسہ دینے کا حریہ استعمال کیا۔ حملہ آوروں نے ایسا وقت چُنا جب چکرورتی کے زیادہ تر ہمسائے مرد نماز جمعہ کے لیے مسجد جاچکے تھے۔

کچھ ہی گھنٹے بعد، پولیس نے بتایا کہ انصار الاسلام نے قتل کی ذمہ داری قبول کی ہے، جس کے لیے کہا جاتا ہے کہ اُن کا تعلق برصغیر میں القاعدہ کی بنگلہ دیشی شاخ سے ہے۔

چکرورتی نے بنگالی زبان میں ایک بلاگ تحریر کیا تھا، جس کا عنوان تھا، ’استشان‘، جس کا مطلب ’ریلوے اسٹیشن‘ ہے۔

اُن کا قلمی نام ’نیلوئے نیل‘ تھا، اور وہ تمام مذاہب میں قدامت پسندی کے سخت نقاد تھے۔

چکرورتی نے مئی میں پولیس سے شکایت درج کی تھی کہ کچھ لوگ اُن کا تعاقب کر رہے ہیں اور اُنھیں جان کا خطرہ لاحق ہے۔ فیس بک پر اپنے ایک ایک پیغام میں اُنھوں نے لکھا تھا کہ پولیس نے اُن کی شکایت ’سنی اَن سنی‘ کردی ہے۔

فروری میں، بنگلہ دیشی امریکن بلاگر اور ادیب، اویجیت رائےقتل ہوئے۔ وہ لادین بلاگر خیال کیے جاتے تھے، جنھوں نے ’مُکتو مونا‘ کے عنوان سے بلاگ تحریر کیا، جس کا مطلب ’آزاد خیال‘ ہے۔ اُنھیں مذہبی بنیادپرستی کے مخالف کے طور پر جانا جاتا تھا۔

مارچ میں، واشق الرحمٰن قتل ہوئے۔ وہ بھی ایک بلاگر تھے اور مذہبی آزاد خیالی اُن کا طرہٴ امتیاز تھا۔

پولیس نے رائے کے مشتبہ قاتل کو گرفتار کیا ہے؛ جب کہ رحمٰن کے حملہ آور، جو دونوں ایک مدرسے کے طالب بتائے جاتے ہیں، اُنھیں واردات کے مقام پر حراست میں لیا گیا تھا۔

مئی میں، 33 برس کے بلاگر، اننتا بیجے داس کو ملک کے شمال مشرقی شہر، سلہٹ میں کلہاڑی بردار ٹولے نے اُس وقت قتل کیا جب وہ ایک مقامی بینک کی طرف جا رہے تھے۔ پولیس نے جون میں شبہے کی بنیاد پر ایک فوٹو جرنسلٹ کو گرفتار کیا۔

XS
SM
MD
LG