رسائی کے لنکس

سکیورٹی فورسز کی کارروائی میں 23شدت پسند’’ہلاک‘‘


مشتبہ عسکریت پسند پاکستانی سکیورٹی فورسز کی حراست میں (فائل فوٹو)
مشتبہ عسکریت پسند پاکستانی سکیورٹی فورسز کی حراست میں (فائل فوٹو)

صوبہ خیبر پختون خواہ کے ضلع لوئر دیر میں سکیورٹی فورسز نے کارروائی کر کے 23 شدت پسندوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے جب کہ اطلاعات کے مطابق بالام بٹ ، کلپانی اور میدان روڈ کے علاقوں میں کرفیو نافذ ہے۔

لوئر دیر کے علاقے بالام بٹ میں ایک روز قبل دیر اسکاؤٹس کے کیمپ پر خودکش حملے میں ایک اہلکار ہلاک اور سات زخمی ہو گئے تھے۔ حکام نے جوابی کارروائی میں بارود سے بھری دوگاڑیوں کو تباہ اور چارخودکش حملہ آوروں کو ہلاک کرنے کا اعلان کیا تھا۔ اس حملے کے بعد سکیورٹی فورسز نے میدان اور کلپانی کے علاقوں میں کرفیو نافذکرکے سرچ آپریشن شروع کر رکھا ہے ۔

مالاکنڈ ڈویژن کے ڈپٹی انسپکٹر جنرل پولیس قاضی جمیل نے بتایا کہ لوئر دیر میں پولیس اور دیر سکاؤٹس نے شدت پسندوں کے خلاف ایک منظم کاررروائی شروع کر رکھی ہے ۔ اُنھوں نے بتایا کہ عسکریت پسندوں کی موجودگی کی اطلاعات پر پولیس نے مختلف علاقوں میں چھاپے ما ر کر 200 سے زائد مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا ہے جب کہ علاقے سے اسلحہ بھی برآمد کیا گیا ہے ۔

اُنھوں نے بتایا کہ لوئر دیر میں حالیہ دنوں میں دہشت گردی کے واقعات کے بعدا س کارروائی کا آغاز کیا گیا ہے اور حراست میں لیے جانے والے افراد سے تفتیش جاری ہے ۔

دریں اثناء پشاور میں متعین امریکی قونصل جنرل کیندس پتنم نے کہا ہے کہ شدت پسندو ں کے خلاف سکیورٹی فورسز کی کارروائیوں سے پشاور سمیت دیگر علاقوں میں صورت حال بہتر ہوئی ہے اور اب عام لوگوں نے دوبارہ سے مارکیٹوں اور پارکوں کارخ کرنا شروع کردیا ہے۔

پتنم نے اپنے عہدے کی معیاد ختم ہونے پر منگل کو پشاور میں میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت میں کہا کہ پشاور کے لوگوں اور پولیس نے جس طرح انتہاپسندوں کا مقابلہ کیا ہے وہ قابل ستائش ہیں۔ اُنھوں نے کہا کہ امریکہ پاکستان کے ساتھ تعاون جاری رکھے گااور جلدنئے منصوبوں پر کام شروع کیا جائے گا۔

امریکی سفارت کار نے بتایا کہ مالاکنڈ ڈویژن بشمول سوات میں اُن کے ملک کی مالی اعانت سے 108 سکول، 35 صحت کے مراکز اور پینے کے صاف پانی کے چھ منصوبوں پر کام جاری ہے۔

XS
SM
MD
LG