رسائی کے لنکس

ڈاکٹر عاصم حسین رہا، نام ’اِی سی ایل‘ میں ڈالا جائے, رجسٹرار


عاصم حسین کی دو روز قبل عدالت نے ضمانت منظور کرتے ہوئے انہیں رہا کرنے کا حکم دیا تھا۔ تاہم، کچھ قانونی تقاضوں کے سبب ان کی رہائی جمعہ کو عمل میں آئی

پاکستان کے سابق وفاقی مشیر برائے پیٹرولیم ڈاکٹر عاصم حسین کو جمعہ کی دوپہر رہا کر دیا گیا۔ تاہم، شام ہوتے ہوتے رجسٹرار سندھ ہائی کورٹ نے وزارت داخلہ کو خط لکھ دیا کہ عاصم حسین کا نام ’اِی سی ایل‘ میں ڈالا جائے۔

عاصم حسین کی دو روز قبل عدالت نے ضمانت منظور کرتے ہوئے انہیں رہا کرنے کا حکم دیا تھا۔ تاہم، کچھ قانونی تقاضوں کے سبب ان کی رہائی جمعہ کو عمل میں آئی۔

ڈاکٹر عاصم عاصم حسین پر 479 ارب روپے کی بدعنوانی کے ساتھ ساتھ دہشت گردوں کو علاج معالجے کی سہولیات فراہم کرنے کا بھی الزام ہے۔

ان الزامات میں وہ 19 ماہ سے حراست میں تھے۔ اس دوران وہ علالت کے باعث جناح اسپتال میں بھی زیر علاج رہے۔

جمعہ کو بھی انہیں جناح اسپتال سے ہی رہائی ملی۔ انہیں بکتر بند گاڑی میں ان کے ذاتی اسپتال ڈاکٹر ضیاء الدین کلفٹن کراچی منتقل کیا گیا۔ وہ عدالت بھی جناح اسپتال سے ہی آتے اور جاتے رہے۔

جناح اسپتال کے باہر ’وائس آف امریکہ‘ کے نمائندے سمیت دیگر میڈیا نمائندوں سے مخاطب ہوتے ہوئے ڈاکٹر عاصم حسین کے وکیل نے کہا کہ ڈاکٹر عاصم کے خلاف دائر ریفرنس ’’جعلی ہے، اسے ہم عدالت میں ثابت کرکے رہیں گے‘‘۔

میڈیا نمائندوں کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان سے درخواست کی ہے کہ اِی سی ایل کا مسئلہ حل کردیں ورنہ وہ عدالت کا دروازہ کھٹکھٹائیں گے۔

ڈاکٹر عاصم کی رہائی ایک روز قبل متوقع تھی، لیکن انسداد دہشت گردی عدالت سے پاسپورٹ دیر سے ملنے کے سبب ان کی رہائی جمعہ کو سندھ ہائی کورٹ میں پاسپورٹ جمع کرانے پر عمل میں آئی۔ چیف جسٹس کی ہدایت پر ان کے ریلیز آرڈر جاری کئے گئے۔

ڈاکٹر عاصم کے پاس دو پاسپورٹ ہیں اور یہ دونوں ہی پاسپورٹ انسداد دہشت گردی کی عدالت میں دہشت گردوں کے علاج معالجے کی فراہمی کے تحت چلنے والےکیس میں جمع تھے۔

XS
SM
MD
LG