رسائی کے لنکس

’ہمنگ برڈ‘ ڈرون کی نمائش


’ہمنگ برڈ‘ ڈرون کی نمائش
’ہمنگ برڈ‘ ڈرون کی نمائش

مشاہدہ کرنے والوں کے لیے یہ آسمان میں ایک آنکھ کا کام دیتا ہے، جِس سے زمین پر اشیاٴ کو دیکھنے اور لوگوں پر نظر رکھنے کی صلاحیت ہوتی ہے

کیلی فورنیا کی ایک کمپنی نے، جو امریکی فوج کے لیے بغیر پائلٹ کے ڈرون تیار کرتی ہے، ایک بہت ہی چھوٹے طیارے کی رونمائی کی ہے جو دیکھنے میں ایک’ ہمنگ برڈ‘، یعنی گنگنانےوالے پرندےکا سا لگتا ہے جسے شکر خورا بھی کہتے ہیں۔

یہ ہوا میں تیرتا ہوا جاسوس طیارہ ایک نئی قسم کی ملٹری ٹیکنالوجی پرچلتا ہے جس کاسولین مقاصد کےلیے بھی استعمال ہوسکتا ہے۔

اِس کی تیاری میں کئی سال لگے۔ بہت ہی چھوٹی جسامت رکھنے والا ’ ہمنگ برڈ‘درحقیقت جنگی چال چلنے والا جہاز ہے جسے امریکی فوج عراق اور افغانستان میں استعمال کر رہی ہے۔ یہ اصل گنگنانے والے پرندے جیسا لگتا ہے، جو فوری طور پر اپنے پَر پھڑ پھڑانے کی صلاحیت رکھتا ہے، اصل پرندے کی طرح ہوا میں معلق رہ سکتا ہے اور پیچھے کی طرف بھی پرواز کی صلاحیت رکھتا ہے۔

’ایئروویرونمینٹ‘ کمپنی نے اِسے تیار کیااوراِس پر لاس انجلس سے باہر تجربات کیےہیں۔

مشاہدہ کرنے والوں کے لیے یہ آسمان میں ایک آنکھ کا کام دیتا ہے، جِس سے زمین پر اشیاٴ کو دیکھنے اور لوگوں پر نظر رکھنے کی صلاحیت ہوتی ہے۔

پراجیکٹ منیجرمیتھیو کینون نے بتایا ہے کہ چھوٹے پرندے کا گمان دینے والے اِس ڈرون طیارے میں ایک کیمرا اور ٹرانسمٹرنصب ہوتا ہےاور اِس کے پروں کی چوڑائی فقط 17سینٹی میٹر ہوتی ہے۔

وہ کہتے ہیں کہ’ ہمنگ برڈ‘ کو چلانے والے اِس پر مکمل اختیاررکھتے ہیں، اِس کی اڑان کو آگے اورپیچھے کی طرف سمت دی جاسکتی ہے، جو اکیلا یا اپنے جیسےدیگر طیاروں کے ساتھ پرواز کی قوت رکھتا ہے۔ اِس کے پروں کو آسانی کے ساتھ تیز رفتاری میں گول گھمایا جا سکتا ہے، اور اِسے مختلف سمت میں نیا رخ دیا جاسکتا ہے ۔

یہ چھوٹا سا ڈرون طیارہ ابھی آزمائش کے مرحلے سےگزر رہا ہے۔ إِس کی تیاری کےلیے’ ڈفنس ایڈوانس رسرچ پراجیکٹس

ایجنسی ‘ نے رقوم فراہم کی ہیں، جِس نے ہوا کے دوش پر رواں ایسی گاڑی تیار کرنے کے کام کا ذمہ دیا تھا جو قدرتی تخلیق کا شائبہ دے۔

پراجیکٹ منیجر کینون کاکہنا ہے کہ یہ بہت بڑا چیلنج تھا اورجس کام کو بخوبی سرانجام دیا گیا۔

ایئرو ورونمینٹ کے اسٹیون گٹلین کہتے ہیں کہ جہاں پر یہ کمپنی دنیا کے چھوٹے ترین ڈرون تیار کر رہی ہیں وہاں پر یہ دنیا کے سب سے بڑے جہاز کا تجربہ بھی کر رہی ہے۔ ’گلوبل آبزرو‘ نامی بغیر پائلٹ کا یہ طیارہ مہین اور دل آویزنوعیت کا ہے لیکن اِس کے پَر تقریباً ایک بوئنگ 747کے برابر ہیں۔ یہ سیّال ہائڈروجن پر چلتا ہے اور کرہٴ ہوائی میں سے گزر نے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

کمپنی کے ترجمان کا کہنا ہے کہ پرواز کرنے والے ڈرون طیارے ملٹری کا چوکسی کا کام کرتے ہیں، تاہم اِنھیں سولین مقاصد کے لیے بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔

بات یہ ہے کہ یہ چھوٹا سا’ ہمنگ برڈ‘ اُن مقامات سے بھی گزر سکتا ہے جہاں سے بڑے ڈرون طیارے نہیں گزر سکتے۔

ایئرووِرونمینٹ کے انجینئروں کا کہنا ہے کہ اِس کی تکمیل میں مزید چند سال لگ جائیں گے، اور شاید یہ اپنی موجودہ شکل میں مارکیٹ میں نہ آ پائے۔ لیکن اُن کا کہنا ہے کہ اِس طیارے کی تیکنالوجی کا استعمال آئندہ کئی پراجیکٹوں میں ہوگا۔

XS
SM
MD
LG