رسائی کے لنکس

حکام کی تنبیہ، مہمند ایجنسی کے ایک گاؤں سے لوگوں کا اںخلا


مہمند ایجنسی کا ایک رہائشی اپنے بچے کے ساتھ بیٹھا ہے (فائل فوٹو)
مہمند ایجنسی کا ایک رہائشی اپنے بچے کے ساتھ بیٹھا ہے (فائل فوٹو)

ایک قبائلی راہنما ملک عادل خان نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ مقامی لوگ سکیورٹی فورسز سے مکمل تعاون کر رہے ہیں اور اب تک بیس سے زائد خاندان یہاں سے منتقل ہو چکے ہیں۔

افغان سرحد سے ملحقہ پاکستان کے قبائلی علاقے مہمند ایجنسی کی پولیٹیکل انتظامیہ کے انتباہ کے بعد موصل کورونا نامی گاؤں اور اس کے نواحی علاقوں سے لوگ اپنا گھر بار چھوڑ کر محفوظ مقامات کی طرف منتقل ہونا شروع ہو گئے ہیں۔

مقامی قبائلیوں کا کہنا ہے کہ انھیں مطلع کیا گیا تھا کہ یہاں سکیورٹی فورسز نے کارروائی کرنی ہے لہذا علاقہ مکین گھر خالی کر دیں۔ یہ اقدام بظاہر قبائلی ذمہ داری کے قانون کے تحت کیا جا رہا ہے جس میں کسی بھی علاقے میں شدت پسندوں کی سرگرمی پر حکام کارروائی کرنے کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔

گزشتہ جمعہ کو نامعلوم عسکریت پسندوں نے مہمند ایجنسی کے علاقے مچنئی میں فرنٹیئر کانسٹبلری کی ایک تربیت گاہ پر حملہ کیا تھا جس میں ایک سکیورٹی اہلکار ہلاک اور چار زخمی ہو گئے تھے۔

سکیورٹی فورسز کی جوابی کارروائی میں مچنئی سے ملحقہ موصل کورونا میں چھ مشتبہ عسکریت پسندوں کو ہلاک کر دیا گیا تھا۔

اس علاقے کے ایک قبائلی راہنما ملک عادل خان نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ مقامی لوگ سکیورٹی فورسز سے مکمل تعاون کر رہے ہیں اور اب تک بیس سے زائد خاندان یہاں سے منتقل ہو چکے ہیں۔

"سارے لوگ گھر خالی کر رہے ہیں، لوگ بہت مصیبت میں پڑے ہیں، یہاں امتحان بھی ہو رہے ہیں تو طالب علم بھی مشکلات میں مبتلا ہیں اور لوگوں کو (صورتحال پر) بہت تشویش ہے۔"

بتایا جاتا ہے کہ اس گاؤں اور مضافات میں تقریباً ڈیڑھ ہزار کے لگ بھگ گھر ہیں۔

ایک روز قبل ہی مچنئی کے قریب سے لوگوں سے چھلنی لاشیں بھی ملی تھیں جن کی شناخت ابھی تک نہیں ہو سکی ہے۔ تاہم مقامی لوگوں کا خیال ہے کہ یہ وہی مشتبہ عسکریت پسند ہو سکتے ہیں جو دو روز قبل سکیورٹی فورسز کی کارروائی میں مارے گئے تھے۔

دریں اثنا سکیورٹی فورسز نے ہفتہ کو دیر گئے ایک اور قبائلی علاقے خیبر ایجنسی میں مشتبہ شدت پسندوں کا ایک حملہ ناکام بنانے کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا ہے کہ مبینہ طور پر سرح پار افغانستان سے آنے والے تین دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا گیا جب کہ ان کے دیگر ساتھی فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔

XS
SM
MD
LG