رسائی کے لنکس

ایبولا ویکسین ’انتہائی مؤثر‘ ثابت ہوئی ہے: عالمی ادارہٴ صحت


عالمی ادارہ ٴصحت کے مطابق ابتدائی نتائج اتنے امید افزا ہیں کہ مزید تجربات روک کر، اِس ہفتے سے، ویکسین کو بیماروں کے باقاعدہ علاج کے لیے استعمال کرنا شروع کر دیا گیا ہے۔

تحقیق کاروں کا کہنا ہے کہ ’ایبولا‘ وائرس کے خلاف تیار کردہ تجرباتی ویکسین اِس مہلک بیماری سے بچاؤ میں ’انتہائی مؤثر‘ ثابت ہوئی ہے۔

عالمی ادارہٴ صحت نے جمعہ کو بتایا کہ گِنی میں ویکسین پر ہونے والے تجربات 100 فی صد مؤثر ثابت ہوئے ہیں۔ برطانوی طبی رسالے، ’لانسیٹ‘ نے اِن تجربات کے ابتدائی نتائج اور تجزیات شائع کیے ہیں۔

ناورے کی وزیر خارجہ کے مطابق، عین ممکن ہے کہ نئی ویکسین ’ایبولا کے علاج کے حوالے سے ایک مجرب دوا‘ ثابت ہو۔ ناورے اُن متعدد ملکوں میں شامل ہے جہاں اِس ویکسین پر تجربات جاری تھے۔

گزشتہ برس ایبولا کی بیماری نے مغربی افریقہ کو اپنی لپیٹ میں لے لیا تھا، جس دوران 11000 سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے، جن میں زیادہ اموات لائبیریا، گِنی اور سیئرا لیون میں واقع ہوئیں۔

ایبولا کا وائرس چند خطرناک ترین ’وائرسز‘ میں سے ایک ہے، جسے ’ہیمرہیج فیورز‘ (گردن توڑ بخارکی ایک قسم) بتایا جاتا ہے۔

توقع ظاہر کی گئی ہے کہ یہ نئی ویکسین اِن تمام بیماریوں کی روک تھام کے حوالے سے مثبت پیش رفت کا درجہ اختیار کر لے۔

ویکسین، جسے ’وِی ایس وِی-اِی بی او وِی‘ کا نام دیا گیا ہے، اِسے گِنی میں 4000 سے زائد افراد پر تجربہ کیا گیا، جنھیں ایبولا وائرس لگ گیا تھا۔

عالمی ادارہ ٴصحت کے مطابق ابتدائی نتائج اتنے امید افزا ہیں کہ مزید تجربات روک کر، اِس ہفتے سے، ویکسین کو بیماروں کے باقاعدہ علاج کے لیے استعمال کرنا شروع کر دیا گیا ہے۔​

XS
SM
MD
LG