رسائی کے لنکس

مصر: اخوان المسلمین کے ترجمان اور ایک مبلغ گرفتار


صفوت حجازی
صفوت حجازی

ان میں سے ایک کو قاہرہ کے ہوائی اڈے اور دوسرے کو لیبیا کی سرحد کے قریب سے گرفتار کیا گیا۔حکام کا کہنا ہےکہ یہ لوگ ملک سے فرار ہونے کی کوشش کررہے تھے

مصر میں برطرف صدر محمد مرسی کی حامی جماعت پر عبوری حکومت کی طرف سے دباؤ بڑھانے کا سلسلہ جاری ہے اور حکام نے اخوان المسلمین کے ایک ترجمان اور ایک شعلہ بیان مبلغ کو گرفتار کیا ہے۔

اخوان کے سیاسی دھڑے کے ایک ترجمان مراد علی کو بدھ کو قاہرہ کے ہوائی اڈے سے حراست میں لیا گیا جب کہ مذہبی رہنما صفوت حجازی کو لیبیا کی سرحد کے قریب سے گرفتار کیا گیا۔ حکام کا کہنا ہے کہ یہ دونوں ملک سے فرار ہونے کی کوشش کر رہے تھے۔

ان گرفتاریوں سے ایک روز قبل حکام نے اخوان المسلمین کے سربراہ محمد بدیع کو حراست میں لیا تھا۔ عدالت نے انھیں 15 روز تک تحویل میں رکھنے کا حکم دیا ہے۔ ان کے خلاف جون میں لوگوں کو پرتشدد مظاہروں پر اکسانے کے الزامات کی تحقیقات کی جارہی ہیں۔

دریں اثناء اقوام متحدہ کے سیاسی امور کے سربراہ مصر میں جاری سیاسی بحران کے خاتمے کی کوششوں کے سلسلے میں قاہرہ میں ہیں۔

نائب سیکرٹری جنرل جیفری فلٹمین تین روزہ مشن پر منگل کو یہاں آئے تھے اور ترجمان کے مطابق ان کا مقصد ’’امن کو بحال کرنے کی کوششوں اور مصالحت کو تقویت دینا ہے۔‘‘

عبوری وزیراعظم حاظم الببلاوی کا کہنا ہے کہ ملک کے موجودہ مسائل آنے والے ہفتوں اور مہینوں تک جاری رہ سکتے ہیں لیکن ان کے بقول صورتحال کا خانہ جنگی میں تبدیل ہونے کا امکان نہیں۔

مصر میں گزشتہ ماہ فوج نے پہلے جمہوری منتخب صدر محمد مرسی کو برطرف کردیا تھا جس کے بعد وہاں ایک عبوری حکومت قائم ہے۔ مرسی کی برطرفی کے خلاف ملک بھر میں پرتشدد مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے جس میں ایک ہزار سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
XS
SM
MD
LG