رسائی کے لنکس

کئی ممالک نے مصر سے اپنے شہریوں کا انخلاء شروع کر دیا


کئی ممالک نے مصر سے اپنے شہریوں کا انخلاء شروع کر دیا
کئی ممالک نے مصر سے اپنے شہریوں کا انخلاء شروع کر دیا

مصر میں جاری مظاہروں کے بعد وہاں بگڑتی ہوئی صورتحال کے پیش نظر ٕ کئی ممالک نے اتوار کو اپنےشہریوں کو مصر سے نکالنے کے لئے انتظامات شروع کر دئے ہیں۔

امریکہ نے اپنے شہریوں کو مصر سفر نہ کرنے کی ہدایات کی ہیں اور جو امریکی مصر سے نکلنا چاہتے ہیں ان کے لئے پروازوں کا بندوبست کیا ہے ۔ آزربائیجان ، بھارت، جاپان اور ترکی نے اتوار کو اپنے شہریوں کے انخلا کے لئے خصوصی پروازیں مصر بھیجی ہیں۔

اسی طرح بیلجئم کی ایک ٹریول ایجنسی نے اعلان کیا ہے کہ وہ سیاحوں کو مصر سے نکالنے کے لئے بندوبست کر رہی ہے۔

پاکستان نے اعلان کیا ہے کہ وہ مصر کی صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہے اور وہاں سے پاکستانیوں کے انخلا کے بارے میں ابھی فیصلہ نہیں کیا۔

صدر حُسنی مبارک کے 30 سالہ اقتدار کے خلاف گذشتہ منگل سے شروع ہونے والے احتجاجی مظاہروں میں اب تک مصر میں ایک سو سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

دریں اثنا اسرائیل کے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کہا ہے کہ اُن کا ملک مصر میں حکومت مخالف مظاہروں سے پید ا ہونے والے حالات پر قریبی نظر رکھے ہوئے ہے اور اُس کی کوشش ہے کہ علاقائی امن و سلامتی برقرار رہے۔

اسرائیلی وزیر اعظم نے اتوار کو یہ بیان ایک ایسے وقت دیا ہے جب قاہرہ اور دوسرے مصری شہروں کی سڑکوں پر مظاہروں کا سلسلہ چھٹے روز بھی جاری رہا۔

مصر اسرائیل کا سب سے بڑا عرب اتحادی ملک ہے جس نے فلسطین اور اسرائیل کے درمیان ایک اہم علاقائی ثالث کا کردار ادا کیا ہے۔

اتوار کو امریکہ نے مصر میں اپنے شہریوں کو جلد سے جلد ملک چھوڑنے کا مشورہ دیا ہے۔

ایک روز قبل سعودی عرب کے شاہ عبداللہ نے حکومت مخالف مظاہروں پر تنقید کرتے ہوئے مصر ی صدر حُسنی مبارک سے ٹیلی فون پر گفتگو میں اپنی حمایت کا اظہار کیا تھا۔ دونوں ملک امریکہ کے اہم اتحادی ہیں۔

صدر براک اوباما نے مصر کے صدر سے کہا ہے کہ وہ اصلاحات کے اپنے وعدوں کو پورا اور مظاہرین کے خلاف تشدد سے گریز کریں۔

ہفتہ کو ایران میں وزارت خارجہ کے ایک ترجمان نے بھی مصری حکام سے کہا تھا کہ وہ لوگوں کے جائز مطالبات کو مان لیں اور اُن کے خلاف کسی بھی طرح کے تشدد سے گریز کریں۔

ایرانی ترجمان کے بقول مصر میں ہونے والے احتجاج کی بنیاد اسلام مقصد انصاف کا حصول ہے۔



XS
SM
MD
LG