رسائی کے لنکس

انگلش لوگوں کے دانت امریکیوں سے بہتر ہیں: مطالعہ


تاہم، اب ایک نئی تحقیق نے صدیوں پرانےاس دقیانوسی خیال کو مسترد کر دیا ہے کہ انگلش لوگوں کے دانت بدتر ہوتے ہیں۔ بلکہ، یہ حیران کن انکشاف بھی کیا ہے کہ اصل میں امریکیوں میں دانتوں کے مسائل زیادہ ہیں

خوبصورت مسکراہٹ چہرے کو دلکش بناتی ہے اور خوبصورت مسکراہٹ پانے کے لیے دانتوں کا چمکدار اور موتیوں جیسا ہونا ضروری ہے۔ لیکن، ایک نئی تحقیق کے بعد برطانوی عوام کو اب کھل کر مسکرانے کے لیے ایک وجہ مل گئی ہے۔

عرصہ دراز سے امریکی میڈیا پر انگلش لوگوں کو ان کے ٹیڑھے میڑھے دانتوں والی مسکراہٹ کے لیےچھیڑا جاتا رہا ہےخاص طور، پر ہالی وڈ کی ایک کامیڈی فلم 'آسٹن پاورس' کے برطانوی جاسوس آسٹن پاورس اپنے بڑے بڑے پیلےدانتوں اور مضحکہ خیز مسکراہٹ کے لیے خاصی شہرت رکھتے ہیں۔

تاہم اب ایک نئی تحقیق نے صدیوں پرانے اس دقیانوسی خیال کو مسترد کر دیا ہے کہ انگلش لوگوں کے دانت بدتر ہوتے ہیں بلکہ، یہ حیران کن انکشاف بھی کیا ہے کہ اصل میں امریکیوں میں دانتوں کے مسائل زیادہ ہیں۔

یونیورسٹی کالج لندن اور کولمبیا یونیورسٹی اور ہاورڈ اسکول آف پبلک ہیلتھ کی طرف سے منعقدہ ایک مشترکہ مطالعے کے نتائج سے ظاہر ہوا کہ امریکی عوام کی اورل صحت انگلش لوگوں سے بہتر نہیں ہے۔

جریدہ 'برٹش میڈیکل جرنل' میں شائع ہونے والی تحقیق میں دونوں ممالک کے لوگوں کی دانتوں کی صحت کےدرمیان سماجی واقتصادی فرق ظاہرہوا ہےخاص طور، پر غریب امریکی لوگوں کے دانت اپنے برطانوی ہم منصبوں سے بدتر تھے۔

'آسٹن پاورس بائٹس بیک' نامی مطالعے میں محققین نے18,000 امریکی اور برطانوی شرکاء میں ان کے دانتوں کی صحت کے بارے میں پائے جانے والے تصورات کو دیکھا کہ مثلاً ان کے کتنے دانت لاپتا تھے اس کے علاوہ دانتوں میں درد، کھانے میں تکلیف اور مسکرانے سے گریز جیسے دانتوں کے مسائل کا ان کی روز مرہ کی زندگی پر کیا اثر تھا۔

نتائج سے ظاہر ہوا کہ 25 سال اور اس سے زیادہ عمر کے امریکیوں کے ان کے برطانوی ہم منصبوں کے مقابلے میں زیادہ دانت نہیں تھے۔

برطانوی لوگوں میں گرنے والے دانتوں کی اوسط تعداد 6.97کے مقابلے میں امریکہ کے لوگوں میں لاپتا دانتوں کی اوسط 7.31 تھی۔ اس کے علاوہ انگلش لوگوں نے بتایا کہ ان کی دانتوں کی حالت کا ان کی روزمرہ کی زندگی پر گہرا اثر تھا۔

دریں اثناء برطانیہ کے مقابلے میں امریکہ میں دانتوں کی صحت کے حوالے سے عدم مساوات زیادہ تھی، یعنی امریکہ میں غریب ترین افراد کے دانت بدتر تھے، جسے محققین نے زیادہ میٹھا کھانے اور علاج و معالجے کی سہولیات تک رسائی میں پائےجانے والے اختلافات کے ساتھ منسوب کیا ہے۔

ایک قابل ذکر فرق یہ بھی تھا کہ برطانیہ میں دندان سازی کی خدمات کاعوامی نیشنل ہیلتھ سروس 'این ایچ ایس' کی طرف سے احاطہ کیا گیا ہے ۔

تحقیق کے مصنفین نے لکھا ہے کہ ہمیں پتا چلا ہے کہ انگلش لوگوں کی اورل صحت امریکیوں کے مقابلے میں بدتر نہیں تھی بلکہ، بعض صورتوں میں یہ بہتر تھی۔

یونیورسٹی کالج لندن کے شعبہ ایپی ڈیمو لوجی اینڈ پبلک ہیلتھ سے منسلک تحقیق کے مصنف رچرڈ واٹ نے کہا کہ عام طور پر میڈیا اور ہالی وڈ میں یہ تصور پایا جاتا ہے کہ امریکی بہتر دانت رکھتے ہیں۔ لیکن، ہمیں پتا چلا ہے کہ امریکہ میں غریب اور امیر عوام کے درمیان عدم مساوات انگلینڈ کے مقابلے میں زیادہ بدتر ہے۔

انھوں نے مزید کہا کہ اگر آپ امیر امریکی ہیں تو آپ کے اچھے سفید دانت مل سکتے ہیں لیکن اگر غریب ہیں تو اچھی اورل صحت کے امکانات بہت کم ہیں۔

دانتوں کی صحت کے حوالے سے' آرگنا ئزیشن فار اکنامک کو آپریشن اینڈ ڈیولپمنٹ' یا او ای سی ڈی کے ایک مطالعے سے ظاہر ہوا تھا کہ برطانیہ میں لاپتا دانتوں اور دانتوں کے دیگر مسائل رکھنے والے لوگوں کی تعداد تنظیم کے تمام شرکاء ممالک کےمقابلے میں کم تھی جبکہ دانتوں کی صحت کے حوالے سے امریکہ اس فہرست میں درمیانے درجہ پر تھا۔

XS
SM
MD
LG