رسائی کے لنکس

روس کھلاڑیوں کی پیراولمپک مقابلوں میں شرکت پر مکمل پابندی


فائل فوٹو
فائل فوٹو

پیراولمپک کھیلوں کے مقابلوں کا انعقاد ان کھلاڑیوں کے لیے کیا جاتا ہے جن کو جسمانی طور پر کسی معذوری کا سامنا ہوتا ہے۔

انٹرنیشنل پیراولمپک کمیٹی 'آئی پی سی' نے مبینہ طور پر ممنوعہ ادویہ کے استعمال کے اسکینڈل کے باعث روس کو آئندہ ماہ ہونے والے پیر اولمپکس مقابلوں میں شرکت سے روک دیا ہے۔

قبل ازیں انٹرنیشل اولمپکس کمیٹی 'آئی او سی' نے برازیل کے شہر ریو ڈی جنیرو میں جاری اولمپکس مقابلوں میں روسی کھلاڑیوں کی شرکت پر جزوی پابندی عائد کی تھی۔

’آئی او سی‘ نے ریو ڈی جنیرو کے مقابلوں کے لیے 271 روسی کھلاڑیوں کو شرکت کرنے کی اجازت دی تھی جو اس روسی دستے کا 70 فیصد ہے جس نے جزوی پابندی عائد ہونے سے پہلے ان مقابلے میں شرکت کرنی تھی۔

تاہم انٹرنیشنل پیراولمپک کمیٹی نے ماسکو کے ممنوعہ ادویہ کے استعمال کے پروگرام کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ تمام روسی کھلاڑیوں پر سات ستمبر سے 18 ستمبر کے دوران ہونے والے پیراولمپک مقابلوں میں شرکت پر مکمل پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ یہ مقابلے بھی ریوڈی جنیرو ہی میں منعقد ہوں گے۔

’آئی پی سی‘ کے صدر فلپ کریون نے کہا کہ "بدقسمتی سے اس معاملے کا تعلق اس بات سے نہیں ہے کہ کھلاڑی دھوکہ دہی کے مرتکب ہوئے ہیں بلکہ اس کا تعلق اس سرکاری سرپرستی میں کام کرنے والے نظام سے ہے جس نے کھلاڑیوں کو دھوکہ دیا"۔

اُنھوں نے کہا کہ "ڈوپنگ (ممنوعہ ادویہ کے استعمال) کا معاملہ جو روسی کھیلوں کو متاثر کر رہا ہے اس کا تعلق روسی حکومت سے ہے اور اس بات کا انکشاف ایک نہیں بلکہ دو آزادانہ رپورٹوں میں کیا گیا جو کھیلوں میں ممنوعہ ادویہ کے انسداد کے عالمی ادارے 'ورلڈ اینٹی ڈوپنگ ایجنسی' کی طرف سے قائم کیے گئے (انکوئری) کمیشن نے جاری کی تھیں"۔

انھوں نے مزید کہا کہ کھیلوں میں ممنوعہ ادویہ کے استعمال کو روکنے کے نظام میں بدعنوانی قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی ہے اور یہ پیراولمپک کھیلوں کی روح پر حملہ ہے۔

پیراولمپک کھیلوں کے مقابلوں کا انعقاد ان کھلاڑیوں کے لیے کیا جاتا ہے جن کو جسمانی طور پر کسی معذوری کا سامنا ہوتا ہے اور ستمبر میں ہونے والے ان مقابلوں میں دنیا کے ایک سو ساٹھ ممالک کے چار ہزار تین سو سے زائد کھلاڑی شرکت کریں گے۔

ممنوعہ ادویہ کے انسداد کے عالمی ادارے 'ورلڈ اینٹی ڈوپنگ ایجنسی' نے دو ہفتے قبل روس میں مبنیہ طور پر سرکاری سرپرستی میں چلنے والے ایک ایسے نظام سے متعلق تفصیل بتائی تھی۔

ممنوعہ ادویہ کے استعمال میں مبینہ طور پر روس کی کھیلوں کی وزارت ملوث تھی اور ان میں گرمائی اور سرمائی اولمپکس کے دو درجن سے زائد کھیلوں کے مقابلوں میں شرکت کرنے والے کھلاڑی بھی مبینہ طور پر ملوث تھے۔

انٹرنیشل اولمپکس کمیٹی نے ممنوعہ ادویہ کے انسداد کے اداروں کی طرف سے ریو ڈی جنیرو میں جاری اولمپکس مقابلوں میں روسی کھلاڑیوں پر مکمل پابندی عائد کرنے کے مطالبے کو مسترد کر دیا تھا۔

’آئی او سی‘ کے صدر تھامس باچ نے کہا کہ روسی حکومت کی اقدامات کی سزا ان انفرادی کھلاڑیوں کو نہیں دی جاسکتی جو کسی غلط کام میں ملوث نہیں ہیں۔

تاہم ’آئی او سی‘ نے مختلف کھیلوں کے بین الاقوامی تنظیموں سے کہا تھا کہ وہ اپنے طور پر کھلاڑیوں کے معاملات کا انفرادی طور پر جائزہ لیں۔

XS
SM
MD
LG