رسائی کے لنکس

لبنان میں ایتھیوپیا کے طیارے کی تباہی دہشت گردی کا نتیجہ؟


لبنان میں ایتھیوپیا کے طیارے کی تباہی دہشت گردی کا نتیجہ؟
لبنان میں ایتھیوپیا کے طیارے کی تباہی دہشت گردی کا نتیجہ؟

رطانوی انٹیلی جینس نے دوبارہ اُس حادثے کی چھان بین شروع کردی ہے۔

ایتھیو پیا میں عہدے داروں نے کہا ہے کہ وہ اُس رپورٹ کا گہرائى کے ساتھ جائزہ لے رہے ہیں جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ جنوری میں لبنان کے ساحل کے قریب ایتھیوپیا کی فضائى کمپنی کا جو جیٹ طیارہ گر کر تباہ ہوا تھا، اُس کا سبب کوئى خود کُش حملہ آور تھا۔


جی ٹو بُلیٹن نامی وَیب سائٹ پر جو کہ انٹیلی جینس سے متعلق ایک آن لائین نیوز لیٹر ہے، یہ کہا گیا ہے کہ جزیرہ نما عرب میں القاعدہ نامی گروپ کے ایک اہل کار نے تفتیش کاروں کو بتایا ہے کہ اُس مسافر بردار طیارےکو ایک ایسے خود کُش حملہ آور نے تباہ کیا تھا، جس نے یمن میں تربیت حاصل کی تھی۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ برطانوی انٹیلی جینس نے دوبارہ اُس حادثے کی چھان بین شروع کردی ہے۔

ایتھیوپیا کی فضائى کمپنی کاطیارہ بوئنگ737 جنوری کی 25 تاریخ کو بیروت کے ہوائى اڈے سے پرواز کرنے کے چند ہی منٹ بعد بحیرہ روم میں جاگرا تھا۔ طیارے میں سوار تمام کے تمام 90 لوگ ہلاک ہوگئے تھے۔

شروع میں اخباری اطلاعات میں عینی شاہدوں کے حوالے سے کہا گیا تھا کہ طیارہ فضا ہی میں ٹکڑے ٹکڑے ہوکر شعلوں کی لپیٹ میں آنے کے بعد سمندر میں جاگرا تھا۔ لیکن لبنان کے عہدے داروں نے دہشت گردی کو خارج از امکان قرار دیتے ہوئے یہ خیال ظاہر کیا تھا کہ حادثہ پائلٹ کی غلطی کی وجہ سے ہوا۔

القاعدہ کے اُس اہل کار کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ وہ اُن 100 سے زیادہ مشتبہ دہشت گردوں میں شامل ہے جنہیں سعودی عرب نے حال ہی میں گرفتار کیا ہے۔

اطلاعات کے مطابق اُس نے تفتیش کاروں کو بتایا ہے کہ اُس خود کُش حملہ آور نے اُسی کیمپ میں تربیت حاصل کی تھی ، جس میں عمر فاروق عبد المطلب نے تربیت لی تھی۔ یہ وہ شخص ہے جس نے 25 دسمبر کو امریکہ جانے والے ایک طیارے کو اپنے زیر جامے میں نصب بم سے اُڑادینے کی کوشش کی تھی۔

XS
SM
MD
LG