رسائی کے لنکس

ایتھوپیا : امداد کی تقسیم سے متعلق الزامات مسترد


ایتھوپیا کے وزیراعظم میلیس زیناوی
ایتھوپیا کے وزیراعظم میلیس زیناوی

ایتھوپیا نے انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیم ہیومن رائٹس واچ کی اُس رپورٹ کو مسترد کردیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ حکومت اقتدار پر اپنی گرفت مزید مضبوط کرنے کے لیے مخالفین کو خوراک اور دیگر امداد فراہم کرنے سے انکارکررہی ہے۔

وزیراطلاعات بریکے سائمن کا کہنا ہے کہ امریکہ میں قائم یہ تنظیم ملک میں انتخابات کے ذریعے حکومت کی تبدیلی میں ناکامی کے باعث مضطرب ہے اور اسی وجہ وہ اس طرح کے الزامات لگارہی ہے۔

ہیومن رائٹس واچ نے ایک روز قبل کہا تھا کہ ایتھوپیا میں حکام بیرونی امداد کو اپنے مخالفین کے خلاف ’ہتھیار‘کے طور پر استعمال کررہے ہیں۔

تنظیم کی رپورٹ کے مطابق حکام کسانوں کو کھاد اور چھوٹے قرضے فراہم نہیں کررہے اور انھوں نے حکومت مخالف افراد کو ’خوراک برائے کام‘ منصوبے میں شریک ہونے سے بھی روک رکھا ہے۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ اساتذہ اور طلبا کو زبردستی حکمران جماعت کے نظریات سے متعلق سیشن میں حصہ لینے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔

ہیومن رائٹس واچ کا کہنا ہے کہ عطیہ دینے والوں کو ملک کی صورتحال کا پوری طرح اندازہ نہیں ہے اور وہ ایتھوپیا کو امداد فراہم کیے جارہے ہیں۔

یہ رپورٹ ایتھوپیا کے 53 دیہاتوں کے تقریباً دو سو سے زائد افراد سے انٹرویو کے بعد مرتب کی گئی ہے۔

میلیس زیناوی نے رواں ماہ چوتھی مدت کے لیے ایتھوپیا کی وزارت عظمیٰ کا حلف اٹھایا ہے۔ وہ 1991ء میں ایتھوپین پیپلز ریوولیشنری ڈیموکریٹک فرنٹ کی طرف سے سویت یونین کے حامی آمر مینگسٹو حیلی مریم کا تختہ الٹے جانے کے بعد سے برسراقتدار ہیں۔

XS
SM
MD
LG