رسائی کے لنکس

یورپ: انسانوں کی جگہ ربورٹس استعمال کرنے پر غور


ربورٹ گلاس میں مشروب ڈال رہا ہے۔ (فائل فوٹو)
ربورٹ گلاس میں مشروب ڈال رہا ہے۔ (فائل فوٹو)

پروگرام کے تحت صنعتکاری، زراعت، صحت، ذرائع آمدورفت، شہری سلامتی اور نجی گھروں کے لیے ربورٹس متعارف کروانے پر توجہ دی جائے گی۔

یورپ صنعتی شعبے اور گھریلو سطح پر انسانوں کی بجائے ربورٹس کے استعمال کو متعارف کرانے میں سنجیدگی سے غور کر رہا ہے۔

جرمنی کے شہر میونخ میں شروع ہونے والی ’’آٹومیٹیکا 2014‘‘ نامی چار روزہ کانفرنس میں یورپی کمیشن اور 180 کمپنیوں اور تحقیقاتی تنظیمیوں کے ایک اتحاد نے تقریباً چار ارب ڈالرز سے ربورٹ بنانے کے ایک پروگرام کے آغاز کا مطالبہ کیا ہے۔

اس پروگرام کے تحت صنعتکاری، زراعت، صحت، ذرائع آمد و رفت، شہری سلامتی اور گھروں کے لیے ربورٹس متعارف کروانے پر توجہ دی جائے گی اور اس سے تقریباً اڑھائی لاکھ مزید روزگار کے موقع پیدا ہوں گے۔

شرکا کا کہنا تھا کہ اس سے یورپی صنعتکاروں کو کم اجرت دینے کے لیے دوسرے ملکوں میں صنعت لگانے کی بجائے براعظم یورپ ہی میں اپنا کام جاری رکھنے کا موقع فراہم ہوگا۔

ایک اندازے کے مطابق 2020 تک ربورٹ کی عالمی مارکیٹ تقریباً 82 ارب ڈالرز تک پہنچ جائے گی۔ اس نئے پروگرام سے یورپ کا اس عالمی مارکیٹ میں حصہ 42 فیصد یا سالانہ ساڑھے پانچ ارب ڈالر ہوجائے گا۔
XS
SM
MD
LG