رسائی کے لنکس

دمشق میں 48ایرانی اغوا


سرکاری خبر رساں ایجنسی اِرنا نے خبر دی ہے کہ ایرانی حکام کو پتا ہے کہ اغوا کیے گئے زائرین کہاں ہیں اور یہ کہ اُنھیں رہا کرانے کی کوششیں جاری ہیں

ایران کے سرکاری میڈیا نےخبر دی ہے کہ ایک بس میں سوار 48ایرانی شہری دمشق سے اغوا ہو گئے ہیں، جس مقام سے چند ہی کلومیٹر کے فاصلے پر حکومتی فوج اور اسد حکومت کے خلاف اُٹھ کھڑے ہونے والے باغیوں کے درمیان لڑائی جاری ہے۔

ایرانی خبروں میں بتایا گیا ہے کہ اغوا کیے گئے افراد زائرین تھے۔ ایک رپورٹ کے مطابق ’مسلح گروپوں‘ نے دمشق ایئرپورٹ کی طرف جاتی ہوئی بس کو روکا ، جب کہ شامی دارالحکومت میں موجود ایرانی سفارت خانے کے ایک کارکن کے مطابق یہ لوگ شیعہ مسلک کی متبرک درگاہ پر حاضری دینے کے بعد واپس لوٹ رہے تھے۔

سرکاری خبر رساں ایجنسی اِرنا نے خبر دی ہے کہ ایرانی حکام کو پتا ہے کہ اغوا کیے گئے زائرین کہاں ہیں اور یہ کہ اُنھیں رہا کرانے کی کوششیں جاری ہیں۔

حالیہ برسوں کے دوران لاکھوں ایرانیوں نےسیدہ زینب مسجد کی زیارت کے لیے شام کا سفر کیا ہے، جو دمشق میں شیعہ مسلک کا ایک متبرک مقام ہے۔ سترہ ماہ سے زائد عرصہ قبل صدر بشار الاسد کے خلاف عوامی شورش شروع ہونے کے بعد سے متعدد بار شام کے کئی ایک باغی گروپوں کے ہاتھوں ایرانی اغوا ہوتے رہے ہیں۔

شام کے باغیوں کا تعلق ملک کے زیادہ تر سنی اکثریت والے علاقوں سے ہے، جب کہ ایرانیوں کی اکثریت شیعہ مسلک پر عمل پیرا ہے۔

ہفتے کے دِن شام کے سب سے بڑے شہر حلب میں شدید لڑائی جاری رہی، جہاں ایک پورے کا پورا ضلع میدانِ جنگ بنا رہا۔ فوج کے ایک ہیلی کاپٹر نےمشین گن سے فائر کیا، جب کہ بری فوج نےباغیوں کے محاذوں پربھاری ہتھیاروں سے گولہ باری کی۔ حلب کے ٹیلی ویژن اور ریڈیو اسٹیشنوں کے قریب لڑائی کی خبریں بھی موصول ہوئی ہیں۔

شام کی خانہ جنگی میں ہفتے کے روزشدت آگئی ہے اور دمش میں زوردار دھماکے ہوئے ہیں۔
XS
SM
MD
LG