رسائی کے لنکس

پرتشدد مواد کی نگرانی، فیس بک تین ہزار کارکن بھرتی کرے گا


کمپنی نے کہا ہے کہ تین ہزار نئے کارکن صرف لائیو ویڈیوز پر ہی نگاہ نہیں رکھیں گے بککہ وہ فیس بک پر شائع ہونے والے تمام مواد کی نگرانی کریں گے۔

سماجی رابطوں کی معروف ویب سائٹ فیس بک نے کہاہے کہ وہ اپنے صفحات پر صارفین کی جانب سےتشدد پر مبنی شائع کیا جانے والے مواد کا کھوج لگانے اور اسے ہٹانے کے لیے تین ہزار کارکن بھرتی کرے گا۔

فیس بک کے چیف ایکزیکٹو زوکر برگ نے بدھ کے روز بتایا کہ اگلے سال کے دوران بھرتی کیے جانے والے کارکن سوشل میڈیا نیٹ ورک پر شائع کیے جانے والے غیر مناسب مواد کی اطلاع دینے اور قتل ، خودکشی اور تشدد پر مبنی دوسری کارروائیوں کی ویڈیوز تیزی سے ہٹانے کا کام کریں گے۔

نئے کارکنوں کی بھرتی فیس بک انتظامیہ کی جانب سے یہ تسلیم کرنا ہے کہ اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے خودکار سافٹ ویئر سے کہیں آگے بڑھ کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔

فیس بک کی جانب سے پچھلے سال شروع کی جانے والی ایک سروس' فیس بک لائیو' صارفین کو کسی بھی واقعہ کی براہ راست رپورٹنگ کی سہولت مہیا کرتی ہے۔ لیکن اس سروس کو بعض افراد نے تشدد کے واقعات کو براہ راست نشر کرنے کے لیے استعمال کیا۔

کمپنی کے بانی زوکربرگ نے فیس بک پر اپنی ایک پوسٹ میں کہا ہے کہ اس مقصد کے لیے پہلے ہی ساڑھے چار ہزار کارکن کام کر رہے ہیں۔ تین ہزار نئے کارکنوں کی بھرتی کا مقصد نگرانی کرنے اور ناپسندیدہ مواد کو ہٹانے کے عمل کو تیز تر بنانا ہے۔

پچھلے ہفتے تھائی لینڈ میں ایک باپ نے فیس بک لائیو پر اپنی بیٹی کو ہلاک کرنے کا منظر براڈکاسٹ کیا تھا جسے فیس بک سے ہٹائے جانے سے قبل تقریباً ایک دن کے دوران تین لاکھ 70 ہزار سے زیادہ لوگوں نے دیکھا۔

شکاگو اور کلیولینڈ جیسے کئی دوسرے علاقوں سے فیس بک پر اپ لوڈ ہونے والی تشدد پر مبنی ویڈیوز نے لوگوں کی پریشانی میں اضافہ کیا۔

زوکربرگ نے کہا ہے کہ ہم ایسے اقدامات کررہے ہیں جن کی مدد سے تشدد پر مبنی مواد کا جلد از جلد کھوج لگانا اور انہیں ہٹانا مزید آسان ہوجائے گا۔ کمپنی نے کہا ہے کہ تین ہزار نئے کارکن صرف لائیو ویڈیوز پر ہی نگاہ نہیں رکھیں گے بککہ وہ فیس بک پر شائع ہونے والے تمام مواد کی نگرانی کریں گے۔

فیس بک سماجی رابطوں کا دنیا کا سب سے بڑا نیٹ ورک ہے اور ایک مہینے کے دوران اسے استعمال کرنے والوں کی تعداد ایک ارب اور 90 کروڑ سے زیادہ ہے۔

اس وقت کمپنی تشدد، فحاشی اور دوسرے جرائم کا کھوج لگانے کے لیے مصنوعی ذہانت کے ایک سافٹ ویئر سے مد د لے رہی ہے، جو خودکار طریقے سے یہ کام سرانجام دیتا ہے۔

اس کے ساتھ ساتھ فیس بک اپنے صارفین کی جانب سےاس طرح کے کسی واقعہ کی اطلاع ملنے پر تیزی سے کارروائی کرتا ہے۔

قابل اعترااض مواد کی نگرانی کرنے والا عملہ زیادہ تر کنٹریکٹ پر کام کرتا ہے اور یہ کام زیادہ تر بھارت اور فلپائن میں کیا جاتا ہے ، تاہم ان علاقوں میں کام کے حالات کی وجہ سے مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

XS
SM
MD
LG